کوڑھ کے مریضوں  کی معالج پاکستان کی مدر ٹریسا کراچی میں انتقال کرگئی

ڈاکٹر روتھ فاؤ کی کوششوں کی بدولت پاکستان کو 1996 میں جذام فری ملک قرار دیا گیا

787334
کوڑھ کے مریضوں  کی معالج پاکستان کی مدر ٹریسا کراچی میں انتقال کرگئی

جذام/کوڑھ کے مریضوں کا علاج کرنے والی 'پاکستان کی مدر ٹریسا' ڈاکٹر روتھ فاؤ کراچی میں انتقال کرگئیں۔

 جرمنی سے تعلق رکھنے والی  ڈاکٹر روتھ فاؤ 55 سال سے پاکستان میں جذام کے مریضوں کا علاج کررہی تھیں ۔کراچی کے علاقے صدر میں جذام کے مریضوں کے علاج کے لیے قائم میری ایڈیلیڈ سینٹر کے سی ای او کے مطابق 88 سالہ ڈاکٹر روتھ فاؤ 2 ہفتے سے نجی ہسپتال میں زیر علاج تھیں اور گذشتہ رات ساڑھے 12 بجے ان کا انتقال ہوا۔

میری ایڈیلیڈ سینٹر نے گذشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر روتھ فاؤ کی صحت یابی کے لیے دعا کی اپیل بھی کی تھی۔

ڈاکٹر روتھ فاؤ 1960 میں جرمنی سے پاکستان آئی تھیں۔ انہیں 1979 میں ہلال امتیاز اور 1989 میں ہلال پاکستان کے اعزازات سے نوازا گیا۔

ڈاکٹر روتھ فاؤ کو 1988 میں پاکستانی شہریت دی گئی، ان کی کوششوں کی بدولت پاکستان کو 1996 میں جذام فری ملک قرار دیا گیا تھا ۔

ڈاکٹر روتھ فاؤ کی آخری رسومات 19 اگست کو صدر میں واقع سینٹ پیٹرکس چرچ میں ادا کی جائیں گی۔



متعللقہ خبریں