وزیر اعظم نواز شریف نے ایک بار پھر مستعفی نہ ہونے کا اعادہ کر دیا
وزیر اعظم کے مشیر بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا ہےکہ اجلاس کا موضوع پاناما پیپرز کیس تھا ، تاہم اس دوران نئے وزیر اعظم کے متبادل پر غور نہیں کیا گیا۔
وزیر اعظم میاں نواز شریف نے سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی تکمیل اور فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی نہ ہونے کا ایک بار پھر اعادہ کیا ہے۔
وزیر اعظم ہاؤس میں پارٹی رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی حتمی رپورٹ کی دسویں جِلد کو چیلنج کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ن لیگ کے اوپر تلے دو اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی غیر حاضری نے ان کے پارٹی قیادت کے ساتھ تحفظات کی تصدیق کی ہے۔
تا ہم میڈیا کے مطابق وزیر داخلہ پنجاب ہاؤس میں معمول کے کام میں مصروف ہونے کی بنا پر اجلاس میں شرکت نہ کر سکے۔
وزیر اعظم کے مشیر بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا ہےکہ اجلاس کا موضوع پاناما پیپرز کیس تھا ، تاہم اس دوران نئے وزیر اعظم کے متبادل پر غور نہیں کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ پارٹی کا معمول کا اجلاس تھا جس میں قانونی ٹیم نے قیادت کو جمعے کے روز ہونے والی سپریم کورٹ کی کارروائی سے آگاہی کرائی۔
وزیراعظم اور قانونی ٹیم نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پاناما کیس فیصلہ نواز شریف پر اثر انداز نہیں ہوگا کیونکہ جے آئی ٹی ان کا آف شور کمپنیوں سے بلواسطہ تعلق ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے۔