ترکی کو 52 تربیتی مشاق طیارے جلد ہی مل جائیں گے:سفیر پاکستان

سفیر پاکستان ترکی، سہیل محمود نے کہا ہے کہ  دونوں ممالک سیاسی پارلیمانی دفاعی شعبوں میں تعاون کو نئی بلندیوں سے ہمکنار کر رہے ہیں جبکہ ترکی کو 52 تربیتی مشاق جیٹ طیاروں کی اسی سال فراہمی شروع کردی جائے گی

770811
ترکی کو 52 تربیتی مشاق طیارے جلد ہی مل جائیں گے:سفیر  پاکستان

سفیر پاکستان ترکی، سہیل محمود نے کہا ہے کہ  دونوں ممالک سیاسی پارلیمانی دفاعی شعبوں میں تعاون کو نئی بلندیوں سے ہمکنار کر رہے ہیں۔

ترکی میں ناکام بغاوت کی مذمت کرنے سے متعلق پاکستانی پارلیمنٹ کی متفقہ قرارداد کو ترک پارلیمنٹ کے اسپیکر نے پارلیمنٹ کے لئے بننے والے جمہوریت میوزیم میں رکھنے کا کہہ دیا ہے۔

پاکستان ترکی کو 52 تربیتی مشاق جیٹ طیاروں کی اسی سال فراہمی شروع کردے گا۔

دونوں ممالک کی افواج کا اشتراک عمل بڑھانے کے لئے پاکستان کے آرمی چیف کے حالیہ دورے کے موقعہ پر اہم اقدامات لینے پر مشاورت کی گئی 14اگست 2017 کو پاک ترک سفارتی تعلقات کی70ویں سالگرہ کے موقع پر پاکستان اور ترکی ڈاک کا یادگاری ٹکٹ جاری کریں گے ۔

سہیل محمود نے کہا کہ ترک صدررجب طیب اردوان اور وزیراعظم نوازشریف دونوںملکوں کو قریب سے قریب تر لانے کے لئے کوئی موقع ضائع نہیں کررہے۔ 

سہیل محمود نے بتایا کہ پاکستان ترکی کے دوطرفہ تعلقات مزید تیزی سے مضبوط ہوئے ہیں۔ سیاسی پارلیمانی، ثقافتی ،معاشی و دفاعی شعبوں میں پاکستان اورترکی کے روابط اورباہمی تعاون تیزی سے بڑھاہے اس اثنامیں صدرممنون حسین دوبارترکی کی قیادت سے ملاقاتوں کے لئے آئے۔

ایک دوسرے سوال پر پاکستان کے سفیر سہیل محمود نے بتایا کہ پاک ترک قیادت اس بات کا شدت سے احساس رکھتی ہے کہ باہمی تجارتی تعلقات دونوں ملکوں کے سیاسی تعاون کے آئینہ دار یا ہم پلہ نہیں ہیں دوطرفہ تجارت سیاسی روابط کی عکاس نہیں ہے سیاسی روابط دونوں ملکوں کے معاشی استعداد سے ہم آہنگ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مضبوط اور ہمہ جہتی تجارتی ومعاشی شراکت داری کو جلد سے جلد قائم کیاجائے۔ اسی کے مطابق ترکی کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے ساتھ ہی ساتھ ترک کمپنیوں کا پاکستان میں توانائی انفراسٹرکچر کے شعبوں میں کردار تیزی سے بڑھنے لگا ہے اب دوطرفہ تجارت کو بڑھانے کے لئے دونوں ممالک آزادانہ تجارت کے معاہدے کرنے کے لئے مذاکرات میں مصروف ہیں۔ سہیل محمود نے بتایا کہ اس سلسلے میں مارچ2016میں ایک فریم ورک ایگریمنٹ پردستخط کئے جاچکے ہیں۔

آزاد تجارتی معاہدے کے ضمن میں دونوں ملکوں کے عہدیداروں کے درمیان مذاکرات کے سات ادوار ہوچکے ہیں۔

 سفیر پاکستان نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اس معاہدے میں پاکستان کی صنعتی پیداوار خاص طور پر ٹیکسٹائیل کی مصنوعات کی ترک مارکیٹ تک رسائی حتی المقدور حد تک ممکن بنائی جاسکے۔

 جناب سفیر نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کادفاعی شعبے میں تعاون تیزی سے بڑھ رہا ہے دونوں ممالک کے درمیان مسلح افواج کے حوالے سے تین جہتوں پر تعاون میں اضافہ ہو رہا ہے اس میں ایک یہ ہے کہ پاکستان اور ترکی کی مسلح افواج کے سربراہوں کے ایک دوسرے ملک کے دوروں کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری رہے۔

سفیر پاکستان نے کہا کہ حال ہی میں ترکی نے پاکستان سے باون سپر مشاق ٹریننگ جیٹ خریدنے کا معاہدہ کیا چند مہینوں میں ان کی سپلائی کا آغاز کردیا جائے گا۔

 انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کی دیرینہ روایت ہے جس کے مطابق پاکستان اور ترکی آزمائش کی ہر گھڑی میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں ترکی میں آج بھی ترکی جنگ آزادی (1920 کے عشرے) میں ہمارے اسلاف کی طرف سے بہم پہنچائی جانے والی امداد کو انتہائی تشکر کے کلمات کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ ساتھ ہی ساتھ دونوں ممالک ایک دوسرے کے قومی مسائل  پر بھرپور مدد فراہم کرتے ہیں اس کی مثال پاکستان کی ترک قبرص کے معاملے پر امداد اور ترکی کی جموں وکشمیر کے مسئلے پر پاکستان کی ہر فورم پر بھرپور حمایت و تائید ہے اس کا بھرپور انداز میں اظہار ترک صدر رجب طیب اردوان نے اپنے گزشتہ دورہ پاکستان (نومبر 2016) میں پاکستان کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے تاریخی خطاب کے دوران بھی کیا تیسرا عنصر یہ ہے کہ جب بھی خدانخواستہ زلزلے سیلاب طوفان یا کوئی قدرتی آفت دونوں میں سے کسی ملک میں رونما ہوتی ہے تو یک جان دو قالب ہونے کے ناطہ متاثرہ ملک کو دوسرا برادر ملک فوری طور پر بھرپور مدد دینے پہنچ جاتا ہے 8 اکتوبر 2005 کے قیامت خیز زلزلے اور 2010 کے شدید سیلاب کے مواقع پر ترک قیادت متعلقہ اداروں اور ترک عوام نے پاکستانی بہن بھائیوں کی امداد کیلئے تردد نہیں کیا۔

انہوں نے ایک سوال پر بتایا کہ پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ گزشتہ ماہ دوطرفہ دورے پر ترکی آئے اس موقعہ پر ترکی کی عسکری و سیاسی قیادت سے اہم ملاقاتیں ہوئیں ان ملاقاتوں میں پاک ترکی دفاعی تعاون اور خطے کی سلامتی و استحکام پر بھی بات چیت ہوئی دونوں فوجی سربراہوں نے دفاعی تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق کیا اور اس کے علاوہ خطے میں امن واستحکام کو مزید تقویت دینے کے سلسلے میں باہمی مشاورت و تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔



متعللقہ خبریں