مادرِملت محترمہ فاطمہ جناح کی پچاسویں برسی آج انتہائی عقیدت واحترام سے منائی جارہی ہے

وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ محترمہ فاطمہ جناح کی جدوجہد اور قربانی حصول مقصد کے لئے مشعل راہ ہے‘ تحریک آزادی میں فاطمہ جناح کا کردار عزم اور استقامت کی عظیم مثال ہے‘ نوجوان نسل خصوصاً خواتین ملکی ترقی کے لئے فاطمہ جناح کے کردار سے رہنمائی لیں

767488
مادرِملت محترمہ فاطمہ جناح کی پچاسویں برسی آج انتہائی عقیدت واحترام سے منائی جارہی ہے

مادرِملت محترمہ فاطمہ جناح کی پچاسویں برسی آج انتہائی عقیدت واحترام سے منائی جارہی ہے۔ تحریک آزادی میں فاطمہ جناح کا کردارعزم اوراستقامت کی عظیم مثال ہے۔

وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ محترمہ فاطمہ جناح کی جدوجہد اور قربانی حصول مقصد کے لئے مشعل راہ ہے‘ تحریک آزادی میں فاطمہ جناح کا کردار عزم اور استقامت کی عظیم مثال ہے‘ نوجوان نسل خصوصاً خواتین ملکی ترقی کے لئے فاطمہ جناح کے کردار سے رہنمائی لیں۔ اتوار کو مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کی پچاسویں برسی پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ فاطمہ جناح تحریک آزادی پاکستان میں قائد اعظم کے شانہ بشانہ رہیں۔

تحریک آزادی میں محترمہ فاطمہ جناح کا کردار عزم اور استقامت کی عظیم مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ فاطمہ جناح کی جدوجہد قربانی اور حصول مقصد کے لئے مشعل راہ ہے۔ نوجوان نسل خصوصاً خواتین ملکی ترقی کے لئے محترمہ فاطمہ جناح کے کردار سے رہنمائی لیں آج پاکستانی خواتین کو ہر شعبے مین مساوی مواقع حاصل ہیں۔

محترمہ فاطمہ جناح کو ہم سے جدا ہوئے 5 دہائیاں بیت گئیں، مادر ملت 31جولائی 1893 میں کراچی میں پیدا ہوئیں،بچپن میں ہی ماں باپ کی شفقت سے محروم ہوگئیں، بڑے بھائی قائد اعظم محمد علی نے فاطمہ جناح کوابتدائی تعلیم کے لیے ہائی اسکول کھنڈالہ میں داخل کرادیا۔

سن1910 میں انہوں نے میٹرک اور 1913 میں سینئر کیمرج کا امتحان پرائیویٹ طالبہ کی حیثیت سے پاس کیا۔سن 1922 میں ڈینٹیسٹ کی تعلیم مکمل کر لی اور اگلے ہی سال 1923 میں بمبئی میں ڈینٹل کلینک کھول کر پریکٹس شروع کردی، اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے گھریلو اور سیاسی زندگی میں قائد اعظم محمد علی کا ساتھ دینا شروع کردیا ۔

25دسمبر1955کو محترمہ فاطمہ جناح نے خاتون پاکستان کے نام سے کراچی میں اسکول کھولا اور قائد اعظم نے فنڈ سے ایک لاکھ روپیہ عطیہ دیا ،اس اسکول کے لئے حکومت کی جانب سے تقریباً 13 ایکڑ زمین دی گئی۔1962 میں اس ا سکول کو کالج کا درجہ دیا گیا۔

قیام پاکستان کے لیے انتھک کوششوںپر قوم نے انہیں مادر ملت کا خطاب دیا۔9جولائی 1967 کو 76سال کی عمر میں ایک عظیم بھائی کی عظیم بہن کا انتقال ہوگیا۔



متعللقہ خبریں