اب کٹھ پتلیوں کا کھیل نہیں چل نہیں سکتا: وزیراعظم نواز شریف

وزیراعظم نواز شریف سے پاناما لیکس کیس سے متعلق3گھنٹے پانچ منٹ تک سوالات کیے گئے ،انہوں نے اپنا بیان بھی قلمبند کرایا،وزیر اعظم نے کہا کہ پائی پائی کا حساب دیدیا، ہمارے دامن پر کرپشن کا نہ پہلے داغ تھا اور نہ ہی اب ہوگا

753831
اب کٹھ پتلیوں کا کھیل نہیں چل نہیں سکتا: وزیراعظم نواز شریف

وزیراعظم نواز شریف بغیر پروٹوکول جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔

ان سے پاناما لیکس کیس سے متعلق3گھنٹے پانچ منٹ تک سوالات کیے گئے ،انہوں نے اپنا بیان بھی قلمبند کرایا،وزیر اعظم نے کہا کہ پائی پائی کا حساب دیدیا، ہمارے دامن پر کرپشن کا نہ پہلے داغ تھا اور نہ ہی اب ہوگا،مخالفین جتنی مرضی سازشیں کرلیں ناکام ونامراد ہی رہیں گے ۔میں اور میرا خاندان اس جے آئی ٹی اور عدالت سے سرخرو ہونگے ۔عوام کے فیصلوں کو روند کر مخصوص ایجنڈے چلانے والی فیکٹریاں اگربند نہ ہوئیں تو ملکی سلامتی خطرے میں پڑ جائے گی۔ اب ہم تاریخ کا پہیہ پیچھے کی طرف موڑنے نہیں دیں گے ۔ وہ زمانے گئے جب سب کچھ پردوں کے پیچھے چھپا رہتا تھا، اب کٹھ پتلیوں کے کھیل نہیں کھیلے جاسکتے ۔جمعرات کو دن گیارہ بج کر8منٹ پر وزیر اعظم نواز شریف وفاقی جوڈیشل اکیڈمی پہنچے ،ان کا تین گاڑیوں کا قافلہ سیدھا جوڈیشل اکیڈمی کے اندر گیا،ان گاڑیوں میں ان کے ہمراہ کوئی پروٹوکول یا جیمرز والی خصوصی گاڑی نہیں تھی۔

 ملک میں شریف خاندان کے سواکوئی ایسا خاندان نہیں جس کی تین نسلوں کا ایسا بے رحمانہ احتساب ہوا ہو، نہ تو پہلے ہمارے دامن پر کرپشن کاکوئی داغ پایاگیا نہ اب ایسا ہو گا۔

 مخالفین جتنے چاہے الزامات لگائیں، جتن کریں یا سازشیں ، وہ ناکام و نامراد رہیں گے،اگلے برس 20 کروڑ عوام کی بڑی عدالت اور بڑی جے آئی ٹی لگنے والی ہے جو 2013ءسے بھی زیادہ جوش و جذبے کے ساتھ ہمارے حق میں فیصلہ کرے گی، آئین عوام کی حکمرانی کا نام ہے، جمہوریت عوام کے فیصلوں کے احترام کا نام ہے، عوام کے فیصلوں کو روند کرمخصوص ایجنڈے چلانے والی فیکٹریاں بند نہ ہوئیں تو آئین و جہوریت ہی نہیں خدانخواستہ ملک کی سلامتی بھی خطرے میں پڑ جائے گی، ملک سازشوںاور تماشوں کی بھاری قیمت ادا کرچکا ہے، وقت آگیا ہے کہ حق و سچ کا علم حقیقی معنی میںبلند ہو، اب ہم تاریخ کا پہیہ پیچھے کی طرف موڑنے نہیں دیں گے، وہ زمانے گئے جب سب کچھ پردوں کے پیچھے چھپا رہتا تھا اب کٹھ پتلیوں کے کھیل نہیں کھیلے جاسکتے۔

 جمعرات کو یہاں پانامہ دستاویزات کی تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ کی طرف سے تشکیل دی جانے والی جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہونے کے بعد جوڈیشل اکیڈمی کے باہر تقریباً تین گھنٹوں سے منتظر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ جے آئی ٹی کے سامنے اپنا موقف پیش کر کے آئے ہیں۔



متعللقہ خبریں