مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پروزیراعظم عالمی رہنماؤں کواعتماد میں لیں گے

حکومت نے پارلیمانی جماعتوں کے سربراہوں کو اس سلسلے میں دعوت نامے جاری کردیئے ہیں۔ تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کی اجلاس میں شرکت متوقع ہے

580926
مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پروزیراعظم عالمی رہنماؤں کواعتماد میں لیں گے

وزیراعظم نواز شریف نے تمام پارلیمانی جماعتوں کے سربراہوں کا اجلاس پیر کے روز اسلام آباد میں طلب کیا ہے جس میں انہیں مقبوضہ کشمیر او ر کنٹرول لائن پر حالیہ صورتحال کے بارے میں بریفنگ 

دی جائے گی۔

حکومت نے پارلیمانی جماعتوں کے سربراہوں کو اس سلسلے میں دعوت نامے جاری کردیئے ہیں۔ تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کی اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔
یہ اقدام تمام پارلیمانی جماعتوں کی جانب سے کشمیری عوام کی حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کی اخلاقی' سیاسی اور سفارتی حمایت کا اعادہ کرنے اور قومی سلامتی کو ناقابل تسخیر بنانے کے عزم کے اظہار کے لئے ایک مشترکہ آواز ہوگا۔

وزیراعظم جلد اس حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، امریکا چین اوردیگر ممالک کے سربراہان سے رابطے کریں گے اور عالمی برادری پر زور دیں گے وہ بھارت کو پاکستان کے خلاف سازشوں سے  روکیں۔ اگر بھارت نے پاکستان پر ممکنہ طور پر سرجیکل اسٹرائیک یا حملہ کرنے کی کوشش کی توپاکستان اپنے دفاع کے لیے تمام جنگی وسائل استعمال کرے گا اورخطے میں امن کے خرابی کاذمے دار بھارت ہوگا۔

پاکستان اقوام عالم کے تمام ممالک کو سفارتی رابطوں میں پیغام دے گا کہ پاکستان تمام تصفیہ طلب امور کا حل کا مذاکرات سے چاہتا ہے ۔امن و مسائل کے حل کیلیے کسی بھی عالمی سطح پر برابری کی بنیاد پرمذاکرات کیلیے تیار ہے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے بھارت جنگی جنون  اور مقبوصہ کشمیرکی صورتحال پر عسکری وحکومتی قیادت سے تفصیلی مشاورت کی ہے۔ اس مشاورت میں طے کیا گیا ہے کہ پاکستان نے موجودہ صورتحال پر اقوام عالم کو آگاہ کرنے کیلیے اسلام آباد میں عالمی سطح کی ’’امن کانفرنس‘‘ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس کانفرنس کا مقصد عالمی امن میں پاکستان کا کردار ہوگا۔کانفرنس کاانعقاد وزارت خارجہ کرے گی۔ اس کانفرنس میں تمام ممالک کے سربراہان اور وزرائے خارجہ کومدعوکیاجائے گا۔کانفرنس کی تاریخ کا حتمی تعین اقوام عالم کے ممالک کی حکومتوں سے رابطوں اور وزیراعظم کی منظوری سے کیا جائے گا۔اس کانفرنس سے پاکستان اقوام عالم پر زور دے گا کہ وہ بھارت کو عالمی قوانین کا پاپند بنانے، مقبوصہ کشمیر میں بھارتی جارحیت بند کرانے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے اپنا سفارتی کردار ادا کریں۔

کانفرنس کے انعقاد کیلیے جلد حکمت عملی کو مرتب کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفیروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ ممالک کی حکومتی حکام اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے رابطے کرکے ان کو پاکستان کے خلاف بھارتی سازشوں اور مقبوصہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کریں اور ان پر زور دیں کہ وہ اس صورتحال میں اپنے سفارتی ذرائع استعمال کریں اور بھارت پر سفارتی دباؤ بڑھایا جائے کہ وہ خطے  کے امن کو تباہ کرنے سے باز رہے۔ 



متعللقہ خبریں