کوئٹہ دہشت گردی کے واقعے میں جان بحق افراد کی تعداد 70 تک پہنچ گئی

بلوچستان کے صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے اس دھماکے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ اس بم حملے میں مقامی وکلاء اور ان کے نمائندوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پیر کی سہ پہر تک اس بم حملےمیں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کم از کم بھی 70 ہو چکی

548083
کوئٹہ دہشت گردی کے واقعے میں جان بحق افراد کی تعداد 70 تک پہنچ گئی

پاکستان کے  صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے سول ہسپتال کے سامنے کل  ہونے والے   ایک طاقت ور بم دھماکے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 70 تک پہنچ گئی ہے۔

بلوچستان کے صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے اس دھماکے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ اس بم حملے میں مقامی وکلاء اور ان کے نمائندوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پیر کی سہ پہر تک اس بم حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کم از کم بھی 70 ہو چکی تھی۔

اس ہلاکت خیز بم حملے کے بعد صوبائی دارالحکومت کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے پولیس کے مطابق یہ بم دھماکا اس وقت کیا گیا جب سول ہسپتال کوئٹہ کے باہر بہت سے وکلاء جمع تھے، جن کے ایک سینئر ساتھی کو آج ہی قتل کر دیا گیا تھا۔ پاکستانی نجی ٹی وی اداروں کے مطابق اس دھماکے میں جو کم از کم 70 افراد ہلاک ہوئے، ان میں 25 کے قریب وکلاء بھی شامل ہیں۔

کوئٹہ میں   دہشت گردی کے اس واقعے کے بعد  عدالتوں میں سرگرمیاں معطل ہیں جبکہ دکانیں اور مارکیٹیں بھی بند ہیں ۔ بلوچستان حکومت کے اعلان کے بعد صوبے میں تین روزہ سوگ منایا جا رہا ہے ۔ ملک کے مختلف شہروں میں بھی کوئٹہ سانحے پر فضا سوگوار ہے ۔ عدالتوں میں ہڑتال ہے اور وکلا کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے ۔ کوئٹہ شہر سمیت صوبے بھر کے تعلیمی ادارے بند ہے ۔ بلوچستان وومن یونیورسٹی، بلوچستان یونیورسٹی ، آئی ٹییونیورسٹی سمیت صوبے کی تمام 11 یونیوسٹیان بند ہیں جبکہ دفاتر میں بھی حاضری کم دکھائی دے رہی ہے ۔ بلوچستان کی تمام عدالتوں میں وکلاء پیش نہیں ہوئے جبکہ بار رومز پر سیاہ جھنڈے لہرا دئیے گئے ہیں ۔



متعللقہ خبریں