امریکی کانگریس کی ایک کمیٹی نے پاکستان کی ہر طرح کی امداد بند کرنے کی سفارش کردی

ایک سابق افغان سفارتکارکا کہنا ہے کہ افغانستان میں جاری جنگ کی سب سے بڑی وجہ پاکستان کی پالیسی ہے

528286
امریکی کانگریس کی ایک کمیٹی نے پاکستان کی ہر طرح کی امداد بند کرنے کی سفارش کردی

ذرائع کے مطابق امریکی کانگریس کی ایک کمیٹی نے پاکستان کو دی جانے والی ہر طرح کی امداد کو مکمل طور پر ختم کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

"دہشت گردی کے خلاف جنگ میں  پاکستان دوست یا دشمن"کے موضوع پر کانگریس کی خارجہ معاملات کی ذیلی کمیٹی کی بچث میں  پاکستان کی پالیسیوں پر کڑی نکتہ چینی کی گئی اور انتہائی سخت الفاظ استعمال کیے گئے۔

ذیلی کمیٹی کے سربراہ میٹ سلمون کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان اب بھی شدت پسند تنظیموں کی حمایت کی حکمتِ عملی تبدیل نہیں کرتا تو اسے دی جانے والی امداد پر مکمل پابندی عائد کر دینی چاہیے۔

سابق أفغان  سفارت کار زلمے خلیل زاد، امریکی یونیورسٹی کی پروفیسر ٹرسيا بیکن اور لانگ وار جرنل کے سینئیر ایڈیٹر بل رجيو نے  کانگریس میں پیش ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ جس دوران زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ افغانستان میں جاری جنگ کی سب سے بڑی وجہ پاکستان کی پالیسی ہے۔

تینوں کی رائے تھی کہ پاکستان اب بھی ’اچھے اور برے طالبان‘ کی پالیسی پر گامزن ہے اور امریکہ سے کیے گئے وعدوں کے باوجود ان تنظیموں کو نشانہ نہیں بنا رہا جو بھارت اور افغانستان کے خلاف حملے کر رہی ہیں یا امریکی فوج کو نشانہ بنا رہی ہیں۔

دوسری جانب واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے کے ترجمان ندیم ہوتیانہ نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان اور امریکہ دہشت گردی کا قلع قمع کرنے  میں طویل وقت کے شراکت دار اور دوست ہیں، اور دونوں ممالک کے درمیان مثبت تعاون کو دونوں ممالک کی قیادت کی جانب سے تسلیم کیا گیا ہے۔



متعللقہ خبریں