قومی اسمبلی میں اگلے مالی سال کیلئے مختلف وزارتوں سے متعلق75مطالبات زر کی منظوری

قبل ازیں اضافی اخراجات کے حوالے سے اظہارخیال کرتے ہوئے اراکین اسمبلی نے کہاکہ حکومت کو اپنی نجکاری پالیسی پرنظرثانی کرنی چاہیے اورملکی وغیرملکی قرضوں کی ادائیگی کیلئے منافع بخش اداروں کی نجکاری نہیں کی جانی چاہیے

513696
قومی اسمبلی میں اگلے مالی سال کیلئے مختلف وزارتوں سے متعلق75مطالبات زر کی منظوری

ایوان میں آج اگلے مالی سال کیلئے مختلف وزارتوں،ڈویژنوں اورمحکموں سے متعلق75مطالبات زر کی منظوری دی گئی ۔جن وزارتوں، ڈویژنوں اورمحکموں کے مطالبات زرمنظورکئے گئے ان میں موسمیاتی تبدیلی، کامرس ڈویژن، کمیونیکیشنزڈویژن، پاکستان پوسٹ آفس، ڈیفنس ڈویژن، وفاقی سرکاری تعلیمی ادارے، ہائوسنگ اورتعمیرات، صنعتوں اورپیداوار کے ڈویژن، وزارت اطلاعات ونشریات ،وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی وٹیلی مواصلات، وزارت امور کشمیر وگلگت بلتستان، قانون وانصاف ڈویژن، اسلامی نظریاتی کوسل، قومی احتساب بیورو، قومی اسمبلی،سینیٹ، نیشنل ہیلتھ سروسز ،سمندرپارپاکستانیز وانسانی وسائل کی ترقی، منصوبہ بندی وترقی، پاکستان ریلوے،وزارت مذہبی امور، سرحدی علاقے، وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقے اورٹیکسٹائل صنعت شامل ہیں۔

قبل ازیں اضافی اخراجات کے حوالے سے اظہارخیال کرتے ہوئے اراکین اسمبلی نے کہاکہ حکومت کو اپنی نجکاری پالیسی پرنظرثانی کرنی چاہیے اورملکی وغیرملکی قرضوں کی ادائیگی کیلئے منافع بخش اداروں کی نجکاری نہیں کی جانی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ بجٹ کی ایک بڑی رقم سے قرضوں کی ادائیگی کی جارہی ہے اورحکومت کو ملک کوخودانحصاری کی راہ پرگامزن کرنے کیلئے ایک حکمت عملی وضع کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان پوسٹ آفس کے پاس ایک بڑابنیادی ڈھانچہ ہے اورپاسپورٹ کے حصول جیسی سہولتیں پوسٹ آفس کے ذریعے فراہم کی جانی چاہئیں۔انہوں نے تجویز دی کہ منتخب ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافہ کیاجاناچاہیے جس سے بدعنوانی کے خاتمے میں بھی مدد ملے گی۔ارکان نے کہاکہ مسافروں کی سہولت کیلئے ریلوے کی خدمات کو بہتربنایاجاناچاہیے۔

 



متعللقہ خبریں