اسلام آباد میں ہارٹ آف ایشیا کانفرس کا باقاعدہ افتتاح

کانفرس کے افتتاحی خطاب میں وزیر اعظم نواز شریف نے افغانستان اور خطے میں امن و امان کے قیام کی اہمیت کو اجاگر کرنے کی کوشش کی

404459
اسلام آباد میں ہارٹ آف ایشیا کانفرس کا باقاعدہ افتتاح

اسلام آباد میں ہارٹ آف ایشیا کانفرس کا با ضابطہ طور پر افتتاح ہو گیا ہے۔
اجلاس کے افتتاحی خطاب میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے کے قریبی ہمسائے اور اچھے دوست ہیں،افغانستان ایک خود مختار ملک ہے جہاں پر امن و امان کا ماحول خطے کے لئے ضروری ہے۔ علاوہ ازیں اس ملک میں امن خطے میں خوشحالی کے لئے انتہائی اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی خطے کے تمام ممالک سمیت دنیا بھر کے لیے خطرہ تشکیل دیتی ہے اور اس سے نمٹنا بھی ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے،دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے۔ میاں نواز شریف نے مزید بتایا کہ افغانستان کا دشمن پاکستان کا دشمن اور ان کا دوست ہمارا دوست ہے، ہم پُر امن ہمسائیگی اور بھائی چارے کے متمنی ہیں جس کی خاطر ہم ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہیں۔
صدر ِ افغانستان اشرف غنی نے بھی اس موقع پر کہا کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس اور افغان مہاجرین کی میزبانی پر ہم پاکستان کے شکر گزار ہیں۔ دہشت گردوں نے افغانستان میں ڈھیرے بنا رکھے ہیں، پاکستان میں آپریشن کے باعث بھی دہشت گرد وں نے ہمارے ملک میں پناہ لے رکھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی برسوں سے افغانستان خانہ جنگی کا شکار رہا ہے۔ افغانستان پورے خطے کی جنگ لڑ رہا ہے، خطے میں امن کے لئے پاکستان، چین، امریکہ اور نیٹو کے شکر گزار ہیں۔
اشرف غنی کا کہنا تھا کہ افغانستان اور پاکستان کی عوام کے درمیا ن قربت پائی جاتی ہے، ہم پاکستان کے ساتھ روابط قائم کرنے کے خواہاں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غربت کا خاتمہ ہمارا سب سے اہم مقصد ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج بھی اس کانفرس میں شرکت کر رہی ہیں انہوں نے بھی اپنے خطاب میں کہا کہ افغانستان کو قبائل کے بجائے دہشت گردی سے خطرہ ہے جس میں حالیہ ایام میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اس ملک کو سنگین داخلی مسائل کا سامنا ہےجن سے نمٹنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ افغانستان میں جمہوریت کی جناب سفر جاری ہے اور اقتصادی ترقی کے علاوہ افغانستان میں امن کا کوئی دوسرا راستہ موجود نہیں۔ ہم علاقائی تجارت کے فروغ کے زیر مقصد اپنی ذمہ داریاں نبھانے کی کوششوں میں ہیں اور ہمارا ملک افغانستان میں قیام ِامن کے حوالے سے تعاون فراہم کرنے پر تیار ہے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں