لاہور ہائیکورٹ نے الطاف حسین کی تقریروں پر پابندی عائد کردی

لاہور ہائی کورٹ نے پیمرا کو الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم ) الطاف حسین کی تقاریر اور تصاویر کی نشر و اشاعت پر پابندی عائد کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ لاہورہائیکورٹ میں الطاف حسین کے خلاف غداری کے مقدمہ چلانے کے لیے کیس کیا

375894
لاہور ہائیکورٹ نے الطاف حسین کی تقریروں پر پابندی عائد کردی

لاہور ہائی کورٹ نے پیمرا کو الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم ) الطاف حسین کی تقاریر اور تصاویر کی نشر و اشاعت پر پابندی عائد کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ میں الطاف حسین کے خلاف غداری کے مقدمہ چلانے کے لیے کیس کی سماعت ہوئی ، کیس کی سماعت جسٹس مظاہر علی نقوی کی سربراہی میں تین رکنی فل بینچ نے کی۔
کیس کی سماعت شروع ہوئی تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے الطاف حسین کی تقاریر نشر کرنے سے متعلق پابندی کا نوٹیفکیشن عدالت میں جمع کروا دیا۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ معاملہ انتہائی حساس نوعیت کا ہے ، حکومت پیمرا قوانین کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کرے گی ۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر حکومت اور ڈی جی پیمرا کو جواب داخل کروانے کا حکم دے دیا اور تاحکم ثانی الطاف حسین کی کسی بھی قسم کی خبر خواہ ایم کیو ایم سے متعلق ہی کیوں نہ ہو ، نشر کرنے اور شائع کرنے سے روک دیا ہے۔
الطاف حسین کے خلاف درخواستیں ایڈووکیٹ عبداللہ ملک، ایڈووکیٹ آفتاب، ایڈووکیٹ مقصود اور دیگر کی جانب سے دائر کی گئی تھیں، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایم کیو ایم قائد نے اپنی تقاریر میں پاک فوج اورریاستی اداروں کے خلاف انتشار آمیز بیان بازی کی، لہذا ان کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ درج کیا جائے.
واضح رہے کہ آئین کے آرٹیکل 5 کے تحت مملکت پاکستان سے وفاداری ہر شہری کا بنیادی فرض ہے اور دستور اور قانون کی اطاعت ہر شہری خواہ وہ کہیں بھی ہو اور ہر اس شخص کی جو فی الوقت پاکستان میں ہو، واجب التعمیل ذمہ داری ہے جبکہ آرٹیکل 5 کی خلاف ورزی کرنے پر کسی بھی شخص پر آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ چلایا جاسکتا ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں