ہری پور میں ملکی تاریخ میں پہلی بار "بائیو میٹرک" ووٹنگ شروع

قومی اسمبلی کے حلقے این اے 19 ہری پور میں ضمنی انتخاب کے لئے ووٹنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو بلا تعطل شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔ حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 77 ہسار 480 ہے جس کے لئے 553 پولنگ اسٹیشنز اور 1218 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں

329191
ہری پور میں ملکی تاریخ میں پہلی بار "بائیو میٹرک" ووٹنگ شروع

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-19 (ہری پور) میں ضمنی انتخاب میں پولنگ شروع ہوگئی جبکہ ملکی تاریخ میں پہلی بار پولنگ کے لیے بائیو میٹرک سسٹم استعمال کیا جارہا ہے۔
: قومی اسمبلی کے حلقے این اے 19 ہری پور میں ضمنی انتخاب کے لئے ووٹنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو بلا تعطل شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔ حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 77 ہسار 480 ہے جس کے لئے 553 پولنگ اسٹیشنز اور 1218 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں۔ چالیس پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس جب کہ 209 کو حساس قرار دیا گیا ہے جب کہ کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور فوج ایف سی اور پولیس کے جوانوں کو حلقے میں تعنیات کیا گیا ہے۔
ملک کی تاریخ میں پہلی بار ووٹنگ کے لئے بائیو میٹرک مشینوں کا استعمال کیا جا رہا ہے اور تجرباتی بنیادوں پر بائیو میٹرک مشینیں 30 پولنگ اسٹیشنز پر لگائی گئی ہیں۔ ضمنی انتخاب کے لئے 9 امیدوار میدان میں ہیں تاہم تحریک انصاف کے راجہ عامر، مسلم لیگ (ن) کے بابر نواز اور پیپلزپارٹی کے محمد طاہر کے درمیان کانٹے کے مقابلے کی توقع ہے جب کہ 4 امیدوارآزاد حیثیت سے میدان میں ہیں۔
واضح رہے کہ ہری پور سے عام انتخابات میں تحریک انصاف کے امیدوار راجہ عامر کامیاب قرار پائے تھے جسے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار عمر ایوب نے چیلنج کردیا تھا اور پھر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بعد (ن) لیگ کے امیدوار فاتح قرار پائے۔ اس بار تحریک انصاف کے امیدوار نے (ن) لیگ کی فتح کو چیلنج کیا جس پر سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کی فتح کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حلقے میں دوبارہ پولنگ کا حکم دیا تھا۔
ہری پور کے ضمنی انتخابات اس لحاظ سے اہمیت حاصل کرگئے ہیں کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار اس الیکشن میں پہلی بار بائیو میٹرک مشینیں استعمال کی جا رہی ہیں ، تجرباتی طور پر 30 پولنگ سٹیشنز پر 60 بائیومیٹرک مشینیں پہنچا دی گئی ہیں۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں