ایران کا ایٹمی معاہدہ پاکستان کے لیے ایک موقع ہے
ڈاکٹر فرحت کے مطابق، ایران ایٹمی معاہدہ خطے میں طاقت کے توازن کیلئے انتہائی اہم ہے ،سعودی عرب -ایران تناؤ کو قابو میں رکھے جانے میں پاکستان اہم کردار ادا کر سکتا ہے، اور یہی اس کے مفاد میں بھی ہو گا۔
امریکہ میں کام کرنے والی ایک پاکستانی نژاد پروفیسر نے پاکستان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ایران کے ایٹمی معاہدے کو علاقائی سطح پر ایک اہم موقع تصور کرے۔
امریکی ریاست الینوائے کے مونموتھ کالج کی پروفیسر ڈاکٹر فرحت حق نے جمعرات کو ایس ڈی پی آئی میں منعقد ہ "ایران ایٹمی معاہدہ اور امریکا کی داخلی سیاست" پر اپنے لیکچر میں کہا"سعودی عرب، اسرائیل اور امریکی ری پبلکن پارٹی کی سخت مخالفت کے باوجود یہ معاہدہ ناگزیر تھا"۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ہمیں یہ سمجھ لینا چاہیے کہ جیسا کہ عام تاثر پایا جاتا ہے، امریکا سعودی عرب پر اس حد تک انحصار نہیں کرتا ۔علاوہ ازیں علاقائی سیاست کے حوالے سے اسرائیل اور سعودی عرب ایک ہی صف پر ہیں۔اس لیے نہیں کہ دونوں کو ایٹمی ایران کا خوف ہے بلکہ اس لیے کہ دونوں ملک معاشی طور پر مضبوط ایران سے خوف زدہ ہیں۔
ڈاکٹر فرحت کے مطابق، ایران ایٹمی معاہدہ خطے میں طاقت کے توازن کیلئے انتہائی اہم ہے ،سعودی عرب -ایران تناؤ کو قابو میں رکھے جانے میں پاکستان اہم کردار ادا کر سکتا ہے، اور یہی اس کے مفاد میں بھی ہو گا۔
عراق جنگ کو ایک غلطی قرار دینے والی ڈاکٹر فرحت نے داعش کے ابھرنے کو مشرق وسطی میں ایسی ہی غلطیوں کا شاخسانہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ بش کی ری پبلکن انتظامیہ کے برعکس اوباما انتظامیہ مختلف ثقافتوں اور مذاہب میں اختلاف کو سمجھتی اور ان کی قدر کرتی ہے۔ اور یہ ایران کو عالمی برادری میں شامل کیا جانا چاہیے۔