کراچی  اور سندھ میں شدید گرمی سے ہلاکتوں کی تعداد 800

کراچی کی بدنصیب عوام پر گرمی قہر بن کر ٹوٹ پڑی ہے ۔ چار دنوں میں شدید گرمی سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 800 تک پہنچ گئی ہے ۔

316075
کراچی  اور سندھ میں شدید گرمی سے ہلاکتوں کی تعداد 800

کراچی کی بدنصیب عوام پر گرمی قہر بن کر ٹوٹ پڑی ہے ۔ کراچی میں چار دن کے دوران گرمی کی شدت سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 800 تک پہنچ گئی ہے جبکہ سینکڑوں افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ صوبائی محکمۂ صحت کے حکام کے مطابق گرمی کی شدید لہر کی وجہ سے منگل کو مزید تین سو سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے۔صرف ٹھٹھہ میں گرم موسم کی وجہ سے 21 افراد ہلاک ہوئے جبکہ اندرون سندھ میں جیکب آباد، شکارپور اور لاڑکانہ میں بھی آٹھ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔گرمی اور حبس نے فالٹ دور کرنے والے کے الیکٹرک کے ملازم اور میت کے لئے ٹینٹ لگانے والے مزدور کی جاں لے لی ۔رات گئے لیاقت آباد سی ایریا میں مرمتی کام کرنے کے دوران الیکڑک کا ملازم گرمی کی شدت سے جاں بحق ہوگیا جبکہ لیاقت آباد میں ہی ایک مزدور میت کے لئے ٹینٹ لگانے کے دوران شدید گرمی اور حبس کے باعث دم توڑ گیا ۔
موجودہ صورتحال کے پیش نظر شہر بھر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے جبکہ بڑھتی ہوئی اموات کے باعث مردہ خانوں میں میتیں رکھنے کی گنجائش پوری ہو چکی ہے ۔ پاک فوج ، رینجرز اور مختلف سیاسی تنظیموں کی جانب سے ہیٹ سٹرکوس ریلیف سینٹر قائم کر دیئے گئے ہیں جہاں مریضوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔
کراچی میں ہلاکتوں میں کسی حد تک بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف خورشید شاہ نے بھی کہا ہے کہ اگر لوڈشیڈنگ نہ ہوتی تو اتنے بڑے پیمانے پر ہلاکتوں سےبچا جا سکتا تھا۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں