حلقہ این اے125: حکمران جماعت کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان

مسلم لیگ ن نے انتخابی ٹریبونل کی طرف سے لاہور کے حلقے این اے 125میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی کامیابی کالعدم قرار دینے اور دوبارہ الیکشن کرانے کے فیصلے کوسپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسلم لیگ نون کے وزرا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو

264982
حلقہ این اے125: حکمران جماعت کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان

مسلم لیگ ن نے انتخابی ٹریبونل کی طرف سے لاہور کے حلقے این اے 125میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی کامیابی کالعدم قرار دینے اور دوبارہ الیکشن کرانے کے فیصلے کوسپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مسلم لیگ نون کے وزرا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نہ گئے تو غلط روایت پیدا ہوجائے گی۔
مسلم لیگ نون کی جانب سے یہ فیصلہ وزیراعظم ہاؤس میں نواز شریف کی زیر صدارت پارٹی کے مشاورتی اجلاس میں کیا گیا، اجلاس میں قانونی ماہرین کی ٹیم نے ٹریبونل کا فیصلہ چیلنج کرنے کی تجویز دی جب کہ خواجہ سعد رفیق عدالت عظمیٰ سے رجوع کرنے کے بجائے عوامی عدالت میں جانے کے حق میں تھے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قانون اشتر اوصاف نے کہا کہ الیکش ٹریبونل کے فیصلے میں حامد خان کا کوئی بھی الزام ثابت نہیں ہوا اور نہ اس فیصلے میں کسی پر کوئی الزام عائد کیا گیا ہے۔
احسن اقبال نے اس موقع پر عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان ملک میں بدامنی اور بے چینی پیدا کرکہ سرمایہ کاروں کو بھگانہ چاہتے ہیں۔پرویز رشید نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق دوبارہ الیکشن لڑنے کے خواہشمند ہیں ہم انکی اس خواہش کا بھی احترام کرتے ہیں تاہم اپیل کرنا بھی ہمارا حق ہے۔ ٹربیونل نے اپنے فیصلے میں تسلیم کیا کہ این اے 125 میں دھاندلی کے ثبوت نہیں ملے، انتخابی بے قاعدگیاں دنیا کے ہر ملک میں ہوتی ہیں لیکن وہاں ہیجان پیدا کرنے کی کوشش نہیں کی جاتی۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں