سعودی عرب کی سلامتی پاکستان کی اولین ترجیح

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے دفاع اور سلامتی کو اولین ترجیح دیتا ہے اور سعودی عرب کو کوئی خطرہ ہوا تو ہم خاموش نہیں رہیں گے ۔

254337
سعودی  عرب کی سلامتی پاکستان کی اولین ترجیح


وزیراعظم نواز شریف نےسعودی عرب کے دورے کے دوران سعودی گزٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے دفاع اور سلامتی کو اولین ترجیح دیتا ہے اور سعودی عرب کو کوئی خطرہ ہوا تو ہم خاموش نہیں رہیں گے ۔ سعودی عرب کیخلاف کسی بھی جارحیت کا پاکستان موثر، سخت اور منہ توڑ جواب دے گا، ہم یمن پر سلامتی کونسل کی قرارداد کا خیر مقدم کرتے ہیں اور پاکستان اس پر عملدرآمد کیلئے اپنا کردار ادا کرے گا۔ ضرورت کے وقت ہمیشہ کی طرح اپنے سعودی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہونگے نوازشریف نے کہا کہ دورہ سعودی عرب کے دوران خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان سے یمن کے بحران پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ہے ، سعودی عرب کے ساتھ اپنی حکومت کی مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے ۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں اور یہ گہری دوستی، یکساں مذہب، تاریخ اور ثقافت پر مبنی ہے ۔ پاکستان کے عوام اور حکومت سعودی عرب کی مقدس سرزمین کو انتہائی اہمیت دیتی ہے ۔ دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ سطح پر شاندار سیاسی تعلقات کے ساتھ ساتھ اقتصادی، دفاعی اور سلامتی کے روابط ہیں ۔ دونوں ملکوں کے درمیان تاریخی دوستانہ تعلقات ہیں جو اب سٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل ہو چکے ہیں اور عالمی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کیلئے تعمیری کردار میں معاون ثابت ہو رہے ہیں۔ایک سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان یمن کی صدر منصور ہادی کی آئینی حکومت کے خلاف حوثیوں کی پرتشدد کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے ۔ ہم یمن کے بحران کے فوری حل کیلئے مکمل تعاون کرینگے ۔ مختلف دہشت گرد گروپوں کی جانب سے خطے کو بڑھتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کیلئے تعاون بڑھایا جائے گا۔ پاکستان کی پارلیمنٹ کی قرارداد کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ یہاں کوئی غلط فہمی نہیں ہونی چاہئے یہ قرارداد اپنے درست پیرائے میں پڑھی جانی چاہئے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ پوری پاکستانی قوم سعودی عرب کی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کی خلاف ورزی کی صورت میں سعودی عرب کے ساتھ ہو گی۔ایک اور سوال پر نواز شریف نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کی تاریخ شطرنج کی طرح ہے ، پاکستان کے عوام نے بارہا مستحکم اور جمہوری پاکستان کیلئے بھرپور جدوجہد کی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا ہے اور پچاس ہزار سے زائد جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے ۔ ہماری معیشت کو 100 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا ہے ۔ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے ۔ ہم دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کیلئے خطے کے اپنے دوست ممالک سے بھی تعاون کر رہے ہیں۔ ۔ علاوہ ازیں ،ہم جموں وکشمیر سمیت تمام مسائل کے حل کیلئے بھارت سے تعمیری بات چیت پر تیار ہیں ، بھارت نے یکطرفہ طور پر مذاکراتی عمل کو روک دیا جبکہ مذاکرات کی بحالی کا کوئی امکان نظر نہیں آ رہا۔ بھارت کے سیکرٹری خارجہ نے حال ہی میں پاکستان کا دورہ کیا جو جنوبی ایشیا کے ممالک کے دورہ کا حصہ تھا تاہم بھارت کی طرف سے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کی کوئی علامت دکھائی نہیں دی۔ ہم جموں کشمیر سمیت تمام مسائل کے حل کیلئے بھارت سے تعمیری بات چیت پر تیار ہیں۔ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان دیرینہ مسئلہ ہے اور پاکستان کی پالیسی اصولوں پر مبنی ہے کہ اس کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق نکالا جانا چاہئے اور یہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کیلئے ضروری ہے ۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں