ایران کو یمن سے متعلق اپنی پالیسی پرنظرثانی کرناچاہیے.:نواز شریف

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یمن کا مسئلہ حساس ہے اس سلسلے میں احتیاط سے کام لینا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے جو تعاون مانگا ہے ایوان اس پر رہنمائی کرے

229854
ایران کو یمن سے متعلق اپنی پالیسی پرنظرثانی کرناچاہیے.:نواز شریف

پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ یمن سے متعلق ایران کو اپنی پالیسی پرغورکرنا چاہئے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یمن کا مسئلہ حساس ہے اس سلسلے میں احتیاط سے کام لینا بہت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے جو تعاون مانگا ہے ایوان اس پر رہنمائی کرے۔ وزیر اعظم نے کہا سب کے مشورے جمع کر کے پالیسی کی شکل میں ڈھالنے کی نیت ہے۔ پارلیمنٹ سے مینڈیٹ نہیں مشاورت چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی بات کو چھپایا نہیں جارہا، گزشتہ روز اس حوالے سے وزیر دفاع خواجہ آصف نے مکمل وضاحت کردی تھی۔ اس وقت پارلیمنٹ کی کارروائی کو دنیا بھر میں دیکھا اور سنا جارہا ہے اس لئے ہمیں احتیاط سے بات کرنی چاہیے۔ اگربند کمرے میں مشاورت ہو تواندر کی باتیں کرسکتے ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہم نے یمن کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لئے ترکی سے بات کی ہے لیکن ہم ترک حکام کے جواب کا انتظار کررہے ہیں، ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے سعودی عرب کے وزیرداخلہ سے ملاقات کی ہے اس کے بعد وہ آج ایران پہنچ رہے ہیں جہاں وہ صدر حسن روحانی سے ملاقات کریں گے کیونکہ یمن کے معاملے پر ایران کو بھی اپنی پالیسی پر غور کرنا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی جغرافیائی خود مختاری پر حملہ ہوا تو ہم مل کر جنگ لڑیں گے لیکن اب تک اس کا کوئی خدشہ نہیں لیکن اس کے باوجود سعودی عرب نے جس قسم کا تعان مانگا ہے اس سلسلے میں پارلیمنٹ حکومت کو اپنے قیمتی مشورے دے جس پر نیک نیتی سے عمل کیا جائے گا۔
وزیر اعظم کے مختصر وضاحتی بیان کے بعد قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ترکی اور پاکستان کو مل کر کوئی راستہ نکالنا چاہیے۔ خورشید شاہ نے مزید کہا کہ ہم وہی بات کرنا چاہتے ہیں جو پاکستان کے مفاد میں ہے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں