ملک کو دہشتگردی سے نجات ہماری اولین ترجیح ہے : نواز شریف

وزیراعظم نوازشریف نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ ماضی کی مجرمانہ غفلتوں کا نتیجہ ہے کہ پورا ملک دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے۔

280319
ملک کو دہشتگردی سے نجات ہماری اولین ترجیح ہے  : نواز شریف

وزیراعظم نوازشریف نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ ماضی کی مجرمانہ غفلتوں کا نتیجہ ہے کہ پورا ملک دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے۔حکومت نے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم کررکھا ہے ۔ ماضی میں مسائل پر توجہ دی جاتی تو موجودہ صورتحال پیدا نہ ہوتی،ہم چیلنجوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کیلئے وقت درکار ہے حکومت نے دہشتگردی سمیت ہرشعبہ میں پیش قدمی کی جس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ۔ حکومت ہرقومی معاملے پر قوم کو اعتماد میں لے گی،قومی مفاد میں سیاسی مفادات کو حائل نہیں ہونے دینگے ۔ملک کو دہشتگردی سے نجات ہماری اولین ترجیح ہے ،آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔ پاکستان دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ میں سرخرو ہوگا،جیت امن کی ہوگی۔وزیراعظم نے کہا ہے کہ فوج پورے عزم کیساتھ دہشتگردی کیخلاف جنگ لڑرہی ہے ، کراچی میں قیام امن کیلئے فوج آپریشن میں مصروف ہے ، فوج قربانیوں اور امن کیلئے کوششوں پر مبارکباد کی مستحق ہے ۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کو مذہب، فرقے یا سیاست کی پناہ لینے دینگے اور نہ ہی ایک دوسرے کے گلے کاٹنے کی اجازت دی جائے گی۔پرائیویٹ لشکروں، ہتھیاروں اور جتھوں کا دور ختم ہو چکا ہے حکومت کو اپنی ساکھ اقتدار سے زیادہ عزیز ہے۔
وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماؤں کے اجلاس میں شرکاء کو جوڈیشل کمیشن سے متعلق حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان معاہدے پر اعتماد میں لیاگیا۔ بعض جماعتوں نے آئینی اور قانونی تحفظات کا اظہار کیا لیکن جمہوریت کے مفاد میں اور سیاسی استحکام کیلئے اس معاملہ پر حکومت کی حمایت کا فیصلہ کیا تاہم متحدہ قومی موومنٹ نے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کی مخالفت کر دی۔ اجلاس میں انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ تحریک انصاف کا جوڈیشل کمیشن پر اتفاق خوش آئند ہے جبکہ حکومت نے 13اگست 2014کو جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلئے سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا تھا۔ قومی معاملات اور مسائل پر سیاسی قوتوں کو ساتھ لے کر چلنے پر یقین رکھتے ہیں، قومی معاملات پرعدم اتفاق کے تاثر کو ختم کرنا چاہتے ہیں، سیاسی جماعتوں کے درمیان پائی جانے والی غلط فہمیوں کو مذاکرات کے ذریعے دور کرینگے ۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں