سینیٹ الیکشن:فاٹا اراکین کی ووٹنگ روک دی گئی،صوبوں کی ووٹنگ جاری

ملک کی چاروں صوبائی اور قومی اسمبلی میں سینیٹ کی کالی نشستوں پر پولنگ کا عمل جاری ہے تاہم الیکشن کمیشن نے فاٹاکےسینیٹرزکی پولنگ کاعمل عارضی طور پر روک دیا ہے۔الیکشن خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہورہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے تمام ممبران کو موبائل فون اور کیمرے ساتھ نہ لے جانے کی ہدایت کی ہے

248663
سینیٹ الیکشن:فاٹا اراکین کی ووٹنگ روک دی گئی،صوبوں کی ووٹنگ جاری

ملک کی چاروں صوبائی اور قومی اسمبلی میں سینیٹ کی کالی نشستوں پر پولنگ کا عمل جاری ہے تاہم الیکشن کمیشن نے فاٹاکےسینیٹرزکی پولنگ کاعمل عارضی طور پر روک دیا ہے۔
الیکشن خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہورہے ہیں ۔ الیکشن کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے تمام ممبران کو موبائل فون اور کیمرے ساتھ نہ لے جانے کی ہدایت کی ہے ۔
قومی اسمبلی میں اسلام آباد کی دو جبکہ فاٹا کی چار نشستوں کے لیے ووٹنگ شروع ہونا تھی تاہم رات گئے فاٹا ممبران کے حوالے سے جاری ہونے والے صدارتی آرڈی نینس جس میں ایک رکن کو ایک ووٹ ڈالنے کی اجازت تھی۔ صدارتی آرڈی نینس کو فاٹا ممبران نے ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے جس کے بعد پریذائڈنگ افسران نے عملی طور پر قومی اسمبلی میں فاٹا ارکان کی ووٹنگ روک دی ہے۔
سینیٹ کے انتخابات میں پنجاب سے 16، سندھ 12، بلوچستان 32 اور خیبرپختونخوا سے 27 امیدوار شامل ہیں جب کہ اسلام آباد میں 8 اور فاٹا میں 34 امیدوار سینیٹ کے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ پولنگ کے دوران اراکین قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے موبائل فون کے استعمال اور کسی بھی قسم کے الیکٹرانک ڈیوائس لانے پر پابندی ہے۔
دوسری طرف الیکشن کمیشن نے آرڈیننس کے اجراء پر حکومت سے وضاحت مانگ لی ہے ۔ الیکشن کمیشن نے وزرات قانون سے کہا ہے کہ بتایا جائے شیڈول جاری ہونے کے بعد ووٹنگ کا کیا طریقہ کار اپنایا جائے؟ وفاق کی جانب سے اسلام آباد کی دو نشستوں کے لیے ن لیگ کے ظفر اقبال جھگڑا اور راحیلہ مگسی سمیت پانچ امیدوار میدان میں ہیں جبکہ فاٹا کی چار نشستوں کے لیے چھتیس امیدوار میدان میں ہیں۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں