پارلیمانی رہنماہارس ٹریڈنگ روکنے پرمتفق نہ ہوسکے،کل پھرکوشش ہوگی

240885
پارلیمانی رہنماہارس ٹریڈنگ روکنے پرمتفق نہ ہوسکے،کل پھرکوشش ہوگی

وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے زیر صدارت پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں ہارس ٹریڈنگ کی روک تھام کیلئے بائیسویں آئینی ترمیم پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں بائیسویں آئینی ترمیم پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا ہے۔
پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے ترمیم کی مخالفت کر دی ہے۔ تمام سیاسی جماعتیں کل مشاورت کے بعد جواب دیں گی۔
اجلاس میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ، سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف، وزیرخزانہ اسحاق ڈار، ایم کیو ایم کی جانب سے ڈاکٹر فاروق ستار،بابرغوری اور رشید گوڈیل شریک ہوئے جب کہ دیگر رہنماؤں میں محمود خان اچکزئی، اعجاز الحق، آفتاب احمد خان شیرپاؤ، عارف علوی،حاصل بزنجو، اٹارنی جنرل ، وزیراعظم کے آئینی و قانونی ماہرین اور سیاسی مشیروں نے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں پیپلز پارٹی کے رہنماء راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کیلئے وزیراعظم کی جانب سے اجلاس بلانے پر شکر گزار ہیں۔ ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہے۔ ہم بھی ہارس ٹریڈنگ کو مسترد کرتے ہیں۔ پیپلز پارٹی ہارس ٹریڈنگ کا خاتمہ چاہتی ہے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کیلئے یہ وقت مناسب نہیں ہے۔ صرف اس ترمیم کی حمایت کرینگے جس پر تمام جماعتیں متفق ہوں۔ تمام جماعتوں کی حمایت سے آئینی ترمیم لائی جائے۔
دوسری جانب اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ تحریک انصاف آئینی ترمیم کی مکمل حمایت کرتی ہے تاہم بل کے لیے ووٹ دینے کا فیصلہ پارٹی اجلاس میں مشاورت کے بعد کیا جائے گا جبکہ سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہارس ٹریڈنگ کا سلسلہ طویل عرصے سے جاری ہے لیکن اراکین پارلیمنٹ پر چور اور کرپٹ ہونے کی مہر لگانا مناسب نہیں، چند کالی بھیڑوں کا الزام ساری پارلیمنٹ پر نہ لگایا جائے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں