قومی اسمبلی میں آئین میں ترمیم اور آرمی ایکٹ کی منظوری

پاکستان کے پارلیمان کے ایوان زیریں "قومی اسمبلی" نے آئین میں 21 ویں آئینی ترمیم اور آرمی ایکٹ میں ترمیم کے بل متفقہ طور پر منظور کر لیے ہیں۔ آئین میں ترامیم کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی نے اجلاس کی کارروائی بدہ تک ملتوی کردی۔

174505
قومی اسمبلی میں آئین میں ترمیم اور آرمی ایکٹ کی منظوری

پاکستان کے پارلیمان کے ایوان زیریں "قومی اسمبلی" نے آئین میں 21 ویں آئینی ترمیم اور آرمی ایکٹ میں ترمیم کے بل متفقہ طور پر منظور کر لیے ہیں۔
آئین میں ترامیم کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی نے اجلاس کی کارروائی بدہ تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں آئین میں ترامیم کی منظوری کے بعد بل کو سینیٹ میں پیش کیا جائے گا اور صدر مملکت کے دستخط کے بعد یہ ترامیم ملک کے آئین کا حصہ بن جائیں گی۔


اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں ایک گھنٹے کی تاخیر سے قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا ۔ اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف ، جماعت اسلامی اور جے یو آئی (ف) کے ارکان نے شرکت نہیں کی۔ اجلاس کے آغاز پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اور قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے اظہار خیال کیا۔ جس کے بعد ایوان میں شامل ارکان نے آئینی ترامیم کی شق وار منظوری دے دی۔ ایوان میں موجود مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم اور اے این پی کے ارکان نے بل کی حمایت کی تاہم کسی بھی رکن نے مخالفت نہیں کی۔ شق وار منظوری کے بعد 21ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لئے ڈویژن کے ذریعے رائے شماری کرائی گئی جس میں بھی کسی رکن نے اس کی مخالفت نہیں کی۔
اکیسویں آئینی ترمیم کے حق میں دو سو سینتالیس ووٹ آئے ۔ قومی اسمبلی کے کسی رکن نے تحریک کی مخالفت نہیں کی ۔ شق وار منظوری کے دوران ایوان نے بتایا کہ آئینی ترمیم میں فرقہ سے مراد مذہب کا کوئی فرقہ ہے ، اس میں قانون کے تحت کوئی سیاسی جماعت شامل نہیں۔نئی آئینی ترامیم کا مقصد انسداد دہشت گردی کے قومی لائحہ عمل کے تحت ریاست پاکستان کے خلاف جنگ میں ملوث عناصر کے خلاف موثر کارروائی اور دہشت گردی میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات چلانے کے لیے فوجی عدالتوں کے قیام کو آئینی تحفظ دینا ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں