کسی جھوٹے شخص کو قوم کی نما ئندگی کا حق نہیں ہے: سپریم کورٹ

پاکستان سپریم کورٹ نے اعلان کیا ہے کہ کسی جھوٹے شخص کو قوم کی نمائندگی کا کوئی حق نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے نمائندوں کو صادق اور امین دیکھنا چاہتے ہیں چاہے اس کے لیے آدھی پارلیمنٹ بھی نااہل ہو جائے تو ہمیں کوئی پرواہ نہیں ہے

168933
کسی جھوٹے شخص کو قوم کی نما ئندگی کا حق نہیں ہے: سپریم کورٹ

پاکستان سپریم کورٹ نے اعلان کیا ہے کہ کسی جھوٹے شخص کو قوم کی نمائندگی کا کوئی حق نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے نمائندوں کو صادق اور امین دیکھنا چاہتے ہیں چاہے اس کے لیے آدھی پارلیمنٹ بھی نااہل ہو جائے تو ہمیں کوئی پرواہ نہیں ہے۔ ہمیں صادق اور امین کا معیار مقرر کرنا پڑے گا۔
جسٹس جواد خواجہ اور جسٹس فائز عیسیٰ پر مشتمل ڈویژن بینچ نے وزیر اعظم نااہلی کیس میں اٹارنی جنرل سے جامع جواب طلب کرلیا جبکہ درخواست گزار اسحاق خاکوانی اور چوہدری شجاعت کے وکلا کو ہدایت کی کہ بتایا جائے درخواستیں ذاتی حیثیت میں دائر کی گئیں یا پارٹی حیثیت میں۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ اہلیت کے معاملے کو جانچنے کیلیے لارجر بینچ بنا ہوا ہے جو انتخابی عذرداریوں میں آئینی سوالات پر فیصلہ کرے گا۔ وزیر اعظم کے معاملے میں عدالت کو یہ بھی دیکھنا پڑے گا کہ بیان پارلیمنٹ کے اندر دیا گیا یا باہر کیونکہ آرٹیکل 66کے تحت پارلیمنٹ کی کاروائی کو عدالت میں زیر بحث نہیں لایا جا سکتا۔
جسٹس جواد خواجہ نے قرار دیا کہ بادی النظر میں یہ معاملہ محض سیاسی نہیں بلکہ آئینی نوعیت کا ہے، کوئی جھوٹا شخص عوام کی نمائندگی نہیں کر سکتا، آدھی پارلیمنٹ بھی نااہل ہو جائے تو ہمیں کوئی پرواہ نہیں، ہم نے آئین کے مطابق فیصلہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں اب بلدیاتی الیکشن ہونے والے ہیں، ان میں صادق اور امین کے جھگڑے کھڑے ہونگے، اس لیے ہمیں صادق اور امین کے بارے میں کوئی نظیر قائم کرنا پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر عدالت میں یہ معاملہ طے نہ ہوا تو بہت بڑا مسئلہ کھڑا ہو جائیگا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں