مظاہرین کا پی ٹی وی پر قبضہ
وفاقی دارالحکومت میں مشتعل مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں اور پورا ریڈ زون میدان جنگ کا منظر پیش کررہا ہے جبکہ مظاہرین پاکستان ٹیلی وژن کی عمارت میں داخل ہوگئے ہیں
اسلام آباد ریڈ زون میں مظاہرین نے پاک سیکریٹیریٹ کا گیٹ توڑ کر اندر داخل ہو گئے ہیں جبکہ رینجرز اور فوج کی جانب سے اعلانات کیے جا رہے ہیں کہ مظاہرین آگے نہ بڑھیں۔
اسلام آباد کے ریڈ زون میں رات بھر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا تاہم صبح ہونے والی موسلا دھار بارش کے بعد مظاہرین کی جانب سے ڈی چوک سے آگے کی جانب پیش قدمی جاری ہے۔ وزیر اعظم ہاؤس کی جانب جانے والے راستے پر پاکستان سیکریٹیریٹ کا علاقہ جھڑپوں کا مرکزبنا ہوا ہے۔ مظاہرین پولیس اور ایف سی کے اہلکاروں پر پتھراؤ کررہے ہیں اور انھیں غلیلوں سے کنچے برسا رہے ہیں، شدید پتھراؤ کے بعد ایف سی اہلکار ایک جانب ہوگئے ہیں جبکہ پولیس کی جانب سے وقفے وقفے سے آنسو گیس کی شیلنگ کی جارہی ہے تاہم بارش کے باعث شیلنگ اثر نہیں کررہی اور جواباً پولیس اہلکار وہی پتھر اٹھا کر مظاہرین کو مار رہے ہیں جو ان پر برسائے جارہے ہیں.
مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کے نتیجے میں ایس ایس پی اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو بھی زخمی ہوگئے ہیں۔ پتھراؤ کے بعد مظاہرین نے پاک سیکریٹریٹ کے مرکزی دروازے کے سامنے موجود کنٹینر کو آگ لگانے کے بعد سیکریٹریٹ دروازہ بھی توڑ دیا ہے۔ پاک فوج کی جانب سے سیکریٹریٹ میں پوزیشن سنبھالنے کے بعد مظاہرین سرکاری ٹی وی کے ہیڈ کوارٹر میں داخل ہوگئے ہیں
سرکاری ذرائع کے مطابق ریڈ زون میں مظاہرین کی جانب سے وزیر اعظم ہاؤس کی جانب پیشقدمی کو روکنے پر جھڑپوں میں اب تک تین افراد ہلاک اور 560 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں 73 سکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔