اسلام آباد جانے والے تمام راستوں پر کنٹینر کھڑے کردیے گئے
عمران کان اور طاہر القداری کے حامیوں کے لیے رکواٹیں کھڑی کرنے کا سلسلہ شروع۔ وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں تحریک انصاف کے آزادی مارچ اور احتجاج کے پیش نظر 10 اگست کو پنجاب سے پولیس کی بھاری نفری طلب کرلی گئی ہے
وفاقی حکومت نے اسلام آباد کی سیکورٹی سخت کردی اور شہر کے راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کرنے کا سلسلہ شروع کردیا
وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں تحریک انصاف کے آزادی مارچ اور احتجاج کے پیش نظر 10 اگست کو پنجاب سے پولیس کی بھاری نفری طلب کرلی گئی ہے جبکہ ممکنہ طور پر کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے اور امن وامان پر قابو پانے کے لیے آزاد کشمیر سے بھی ریزرو پولیس کی اضافی نفری بلائی گئی ہے۔
اسلام آباد پولیس نے شہر کے داخلی اور خارجی راستوں سمیت دیگر علاقوں میں بھی ناکہ بندی کا عمل شروع کردیا ہے جس کے لیے اسلام آباد پولیس نے 400 اور راولپنڈی پولیس نے 450 کنٹینر قبضے میں لے لیے ہیں جبکہ مزید 900 کنٹینرز کو اسلام آباد اور راولپنڈی پہنچا دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 12 اگست کی شام تک اسلام آباد کو مکمل طور پر سیل کردیا جائے گا اور پنڈی سے اسلام آباد آنے والے تمام چھوٹے بڑے راستوں کو کنٹینرز اور خاردار تاریں لگا کر بلاک کردیا جائے گا تاکہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے کارکنان اسلام آباد میں داخل نہ ہوسکیں جبکہ اسلام آباد انتظامیہ نے بھی شہر کے مختلف علاقوں میں پٹرول پمپس بند کروادیئے ہیں جس کے بعد شہریوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
وفاقی حکومت نے شہر بھر میں نوجوانوں کے شناختی کارڈ کی بھی چیکنگ بھی شروع کردہ اور غیر متعلقہ افراد کو ان کے شہر روانہ کرنا شروع کردیا۔ علاقے میں پولیس کو سخت چیکنگ کے احکامات جاری کیے جاچکے ہیں۔