جسٹس ناصرالملک نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھالیا

نئے نامزد چیف جسٹس ناصر الملک نے ایوان صدر میں منعقدہ تقریب میں صدر ممنون حسین سے عہدے کا حلف لیا۔ حلف برداری تقریب میں وزیراعظم نواز شریف کے علاوہ تینوں مسلح افواج کے سربراہان ، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی اور سپریم کورٹ کے ججز نے بھی شرکت کی

119062
جسٹس ناصرالملک نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھالیا

پاکستان سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس ناصر الملک نے آج اپنے عہدے کا چارج سنبھالیا ہے۔ وہ تیرہ ماہ تک اپنے عہدے پرفائز رہیں گے۔
نئے نامزد چیف جسٹس ناصر الملک نے ایوان صدر میں منعقدہ تقریب میں صدر ممنون حسین سے عہدے کا حلف لیا۔ حلف برداری تقریب میں وزیراعظم نواز شریف کے علاوہ تینوں مسلح افواج کے سربراہان ، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی، چیئرمین سینیٹ نیئر بخاری ، وفاقی وزرا، جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور سپریم کورٹ کے ججز نے بھی شرکت کی۔
وہ تیرہ ماہ تک اپنے عہدے پرفائز رہیں گے۔
نامزد چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک 17 اگست 1950کو سوات میں پیدا ہوئے۔ 1977 میں انرٹیمپل لندن سے بارایٹ لا کرنے کے بعد انہوں نے پشاور میں وکالت شروع کی۔ 1991 اور 1993 میں پشاور ہائیکورٹ بار کے صدر منتخب ہوئے۔ 1993 میں ہی انہیں صوبہ سرحد کا ایڈووکیٹ جنرل مقرر کیا گیا ۔ چار جون انیس سو چورانوے کو جسٹس ناصر الملک نے اعلیٰ عدلیہ میں شمولیت اختیار کی اور پشاور ہائیکورٹ کے جج مقرر ہوئے ۔ دس برس بعد 31 مئی 2004 کو انہیں ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے پر ترقی دی گئی۔ اس کے تقریباً گیارہ ماہ بعد پانچ اپریل 2005 کو جسٹس ناصرالملک کو سپریم کا جج مقرر کر دیا گیا ۔ انہوں نے نہ صرف 3 نومبر 2007 کے پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا بلکہ تین نومبر کی ایمرجنسی کے خلاف حکم امتناعی جاری کرنے والے بنچ کا بھی حصہ تھے۔ جسٹس ناصر الملک پی سی او، این آر او اور اٹھارویں ترمیم کیخلاف درخواستیں سننے والے بنچوں میں شامل رہے ، سوئس حکام کو خط نہ لکھنے کی پاداش میں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو سزا سنانے والے بنچ کے سربراہ جسٹس ناصر الملک ہی تھے ۔ جسٹس ناصر الملک سولہ اگست دو ہزار پندرہ تک منصف اعلِیٰ کے عہدے پر فائز رہیں گے۔



ٹیگز:

متعللقہ خبریں