پی آئی اے نے اپنی پروازوں میں کمی کر دی
پی آئی اے کو ویٹ اور ڈرائی لیز پر طیاروں کے حصول میں دشواری
چار بیرونی ائیر لائن کمپنیوں نے سکیورٹی کی وجہ سے پاکستان کی انٹرنیشنل ائیر لائن کمپنی پی آئی اے کو ویٹ لیز سمجھوتے پر یعنی عملے اور طیارے کے سازو سامان سمیت طیارے دینے سے انکار کر دیا ہے۔
ایسٹرن یورپ اور سینٹرل ایشیاء نے جون کے ابتدا میں پی آئی اے کو چار طیارے مہیا کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا لیکن کراچی ائیر پورٹ پر حملے اور پشاور میں لینڈنگ کے دوران پی آئی اے کے طیارے پر فائرنگ کی وجہ سے دونوں کمپنیوں نے یہ ارادہ ملتوی کر دیا ہے۔
پی آئی اے کے حکام کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق بیرونی ائیر لائن کمپنیوں نے پی آئی اے کو 180 سیٹوں والے A320 اور 737 طیارے فراہم کرنے کی پیشکش کی تھی لیکن ملک میں سکیورٹی کے مسائل کو دیکھتے ہوئے انہوں نے معذرت کر لی ہے۔
حکام کے مطابق پی آئی اے ڈرائی لیز پر یعنی عملے اور طیارے کے سامان کے بغیر بھی طیارے حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا کر رہی ہے۔
پی آئی اے کے ایک اعلٰی افسر نے کہا کہ "پی آئی اے نے دو ہوائی اڈوں پر دہشتگردی کے حملوں کا سامنا کیا ہے اور یوں محسوس ہوتا ہے کہ آنے والا وقت زیادہ مشکل ہو گا۔ لہذا اس صورتحال پر قابو پانے کے لئے حکومت کو پی آئی اے کے ساتھ مکمل تعاون کرنا ہو گا"۔
واضح رہے کہ چار فضائی کمپنیوں کی طرف سے طیارے کرایہ پر دینے سے انکار کے بعد پی آئی اے نے اپنی بیرون ملک اور اندرون ملک پروازوں کو 26 پروازوں تک محدود کر دیا ہے۔ کُل 25 طیاروں کے فلیٹ کے ساتھ پی آئی اے نے دوبئی کے رُوٹ پر سات اور مانچسٹر، بارسیلونا، نئی دہلی، کوالالمپور، ڈھاکہ، ابو ظہبی اور کویت کے لئے ایک ایک پرواز کو کم کیا ہے ، پروازوں میں باقی ماندہ کمی اندرون ملک پروازوں میں کی گئی ہے۔