شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کا سلسلہ جاری
گذشتہ چند دنوں کے دوران 70 ہزار کے قریب افراد محفوظ علاقوں کی طرف منتقل ہوئے ۔ اب تک بنوں پہنچنے والے رجسٹرڈمتاثرین کی تعداد ایک لاکھ 70 ہزار 728 ہے۔ بنوں میں متاثرین کی دیکھ بھال کے انتظامات صوبائی حکومت کے ذمہ ہیں
پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزرستان میں فوجی آپریشن کے نتیجے میں علاقے سے نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے اور گذشتہ چند دنوں کے دوران 70 ہزار کے قریب افراد محفوظ علاقوں کی طرف منتقل ہوئے ہیں اور مزید منتقلی کا سلسلہ جاری ہے۔
متاثرہ علاقوں سےلوگوں کونکالنے کاعمل شیڈول کے مطابق جاری ہے اور مقامی قبائلی ٹرکوں، ٹرالیوں اور دیگرچھوٹی بڑی گاڑیوں میں بنوں کی طرف سفرکررہے ہیں جب کہ سیدگی اورکھجوری چیک پوسٹ پرمتاثرین کی جانچ پڑتال اور رجسٹریشن کا عمل بھی جاری ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے رزمک اور میرعلی سے نقل مکانی کے لئے بدھ کا دن مخصوص کیا گیا تھا اور جمعرات کومتاثرین نے میرانشاہ علاقہ خالی کرنا تھا جب کہ آج دتہ خیل کےقبائل محفوظ مقامات پرمنتقل ہوں گے۔
اب تک بنوں پہنچنے والے رجسٹرڈمتاثرین کی تعداد ایک لاکھ 70 ہزار 728 ہے۔ ٹرانسپورٹ کی کمی کے باعث متاثرہ خاندانوں نےعلاقہ خالی کرنے کے لئے مہلت میں توسیع کرنے، ٹرانسپورٹ کی فراہمی اور رجسٹریشن کے لئے تعینات اہلکاروں کی تعداد بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب فاٹا ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی اورسیکورٹی فورسز نے قبائلی علاقے میں قائم کیمپوں کا انتظام سنبھال لیا ہے جہاں خیموں میں کھانے پینے، بجلی، صحت اور دیگرسہولیات فراہم کی گئی ہیں، تاہم کیمپوں میں قیام نہ کرنے والے متاثرین کو 12 ہزار روپے فی خاندان فراہم کئےجائیں گے، بنوں میں متاثرین کی دیکھ بھال کے انتظامات صوبائی حکومت کے ذمہ ہیں اور حکومت اس سلسلے میں اپنے اوپر عائد ہونے والی ذمہ داریوں کو تندہی سے نبھانے کی کوششیں صرف کررہی ہے۔