غیر ملکی عسکریت پسند پُر امن رہیں یا وزیرستان سے نکل جائیں

کالعدم تحریک طالبان پاکستان: غیر ملکی عسکریت پسند اور سپورٹر یا تو پُر امن رہیں یا شمالی وزیرستان کو ترک کر دیں

90264
غیر ملکی عسکریت پسند پُر امن رہیں یا وزیرستان سے نکل جائیں

پاکستان میں طالبان شوریٰ نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے غیر ملکی عسکریت پسندوں اور سپورٹروں سے کہا ہے کہ وہ یا تو پُر امن رہیں یا شمالی وزیرستان کو ترک کر دیں۔
کمانڈر حافظ گُل بہادر کی قیادت میں طالبان کے اجلاس نے یہ الٹی میٹم حکومت کی طرف سے اُتمان زئی قبیلے کے بزرگوں کو 15 دن کی ڈیڈ لائن دینے پر کیا گیاہے۔اس ڈیڈ لائن میں حکومت نے کہ اُتمان زئی قبیلے کے بڑوں سے کہا تھا کہ یا تو غیر ملکیوں سمیت تمام دہشت گرد عناصر کو علاقے سے نکالا جائے یا پھر آپریشن کا سامنا کیا جائے۔شوریٰ کا اجلاس حاجی شیر محمد کی قیادت میں ایک قبائلی جرگے کے ساتھ ہوا۔
ذرائع کے مطابق گُل بہادر گروپ، کہ جس نے سال 2006 میں حکومت کے ساتھ ایک مطابقت پر دستخط کئے تھے، نے غیر ملکیوں اور تحریک طالبان پاکستان کے سپورٹروں سےکہا ہے کہ یا تو وہ پُر امن رہیں یا پھر وزیرستان سے نکل جائیں۔
گُل بہادر نے کہا ہے کہ" شوریٰ علاقے میں بد امنی پر تحمل کا مظاہرہ نہیں کرے گی"۔
شوریٰ کے ترجمان عبداللہ احمدی نے کہا ہے کہ شوریٰ سوموار کے روز بویا چیک پوسٹ پر 3 فوجیوں کی ہلاکت اور 5 عورتوں سمیت15 افراد کے زخمی ہونے کا سبب بننے والے حملے کی مذّمت کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے 20 جون تک ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔
اطلاع کے مطابق قبائلی جرگے کی طرف سے علاقے میں اعلان کروائے گئے جن میں لوگوں سے کہا گیا کہ وہ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔جرگے میں اپنے گھر بار چھوڑ کر بنّوں کی طرف جانے والے رہائشیوں سے بھی واپس وزیرستان لوٹنےکی اپیل کی گئی ہے۔
حاجی شیر محمد نے لوگوں کو یقین دہانی کروائی ہے کہ حکومت ملٹری آپریشن نہیں کرے گی اور یہ کہ وہ مسئلے کو ڈائیلاگ کی مدد سے حل کرنے کے بارے میں پُر یقین ہیں۔
تاہم لوگ ان اعلانات پر دھیان دئیے بغیر بنّوں کی طرف نقل مکانی کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ حاجی شیر محمد اور ان کے ساتھی ملٹری آپریشن کو شمالی وزیرستان کی طرف منتقل کرنے کی آخری کوشش کر رہے ہیں۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں