افغانستان میں ملبے تلے دبے افراد کے زندہ بچنے کو کوئی امیدا با
افغانستان کے شمال مشرق میں صوبہ بدخشاں کے گورنر شاہ ولی ادیب نے اب بارک دیہات میں جمعے کے روز مٹی کے تودے کے نیچے دبے ہوئے اڑھائی ہزار افراد کے زندہ بچنے کی کوئی امید باقی نہ رہنے سے آگاہ کیا ہے۔
افغانستان کے شمال مشرق میں صوبہ بدخشاں کے گورنر شاہ ولی ادیب نے اب بارک دیہات میں جمعے کے روز مٹی کے تودے کے نیچے دبے ہوئے اڑھائی ہزار افراد کے زندہ بچنے کی کوئی امید باقی نہ رہنے سے آگاہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں دو ہزار کے قریب افراد کے اپنے گھروں میں ہی مٹی تلے دب جانے والوں کے بچنے کی اب کوئی امید نہیں ہے۔
ہفتے کے روز حکام نے سرکاری طور پر لاپتہ افراد کی تلاش معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
گاؤں اب بارک میں کھدائی کے لیے بھیجی گئی مشینیں استعمال ہوئے بغیر ہی واپس آ گئیں ہیں کیونکہ متاثرہ علاقے تک رسائی حاصل کرنا ممکن نہیں تھا۔
افغانستان میں شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اور مزید مٹی کے تودے گرنے کا خطرہ لاحق ہے۔ ہزاروں افراد نے قریبی ٹیلوں پر پناہ لے رکھی ہے۔اقوامِ متحدہ کی ایک ٹیم بھی علاقے میں نقصان کا جائزہ لینے کے لیے بھیجی گئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق مٹی کے تودے گرنے سے ایک ہزار کے لگ بھگ گھر تباہ ہو گئے ہیں۔
متاثرہ افراد کو امداد فراہم کرنے کے لیے ترکی کی تعاون اور کوارڈینیشن ایجنسی تیکا نے دیگر امدادی تنظیموں کے ساتھ مل کر امدادی کاروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
متعللقہ خبریں
ترک وزیر خارجہ کی پاکستانی ہم منصب سے ملاقات
دو طرفہ تعلقات اور ساتویں پاک ترک اعلیٰ سطحی سٹریٹجک کوآپریشن کونسل کی تیاریوں پر تبادلہ خیال