اسرائیل کے غزہ پر حملوں کے جانی و مالی نقصان پر تازہ رپورٹ

اسرائیل کے حملوں میں 6 ہزار 150 سے زائد بچے اور 4 ہزار سے زائد خواتین سمیت 15 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں

2069758
اسرائیل کے غزہ پر حملوں کے جانی و مالی نقصان پر تازہ رپورٹ

 

اسرائیل کی 48 دنوں تک شدید  بمباری کی زد میں رہنے والی غزہ کی پٹی میں قتل کیے جانے والے  فلسطینی شہریوں کی  تعداد 15 ہزار سے تجاوز کر گئی، جن میں 6 ہزار 150 سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔

غزہ میں حکومت کے میڈیا آفس نے، غزہ کی پٹی کی صورتحال کے حوالے سے اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر ایک بیان میں بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں 70 صحافی، 207 ہیلتھ کیئر ورکرز اور 26 سول ڈیفنس اہلکار مارے گئے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 7 اکتوبر سے'انسانی توقف ' شروع ہونے والے دن  24 نومبر تک اسرائیل کے حملوں میں 6 ہزار 150 سے زائد بچے اور 4 ہزار سے زائد خواتین سمیت 15 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ زخمیوں کی تعداد 36 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جن کا  75 فیصد خواتین اور بچے ہیں، لاپتہ افراد کی تعداد 7 ہزار تک پہنچ گئی جن میں 4 ہزار 700 خواتین اور بچے شامل ہیں ، یہ لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں  یا پھر ان کے انجام کا کوئی علم نہیں۔

بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 103 سرکاری تنصیبات کو تباہ کیا گیا، 266 اسکولوں کو نشانہ بنایا گیا ،  جن  میں سے 67 اسکول مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل  کے  حملوں  میں  88 مساجد کو  شہید اور ، 174 کو مالی  نقصان پہنچایا گیا  3، جبکہ 3  گرجا گھروں کو  بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

بیان میں مزید  کہا گیا کہ اسرائیل نے 48 دنوں میں غزہ کی پٹی میں تقریباً 50 ہزار مکانات کو مکمل طور پر مسمار کر دیا اور2 لاکھ 40 ہزار کو   جزوی نقصان پہنچایا اور اس بات پر زور دیا کہ یہ تعداد غزہ کی پٹی کے 60 فیصد مکانات کے مترادف ہے۔

غزہ کی پٹی میں صحت کے شعبے میں سنگین خطرہ بدستور جاری ہے، اور اسرائیلی حملوں کی وجہ سے 26 اسپتال، 55  مرکز ِصحت اور 56 ایمبولینسیں سروس سے محروم ہیں۔

بیان میں خطے میں ایندھن کی آمد کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی اور کہا گیا کہ تقریباً 8 لاکھ  فلسطینی بالخصوص غزہ شہر اور شمال میں مشکل حالات میں زندہ رہنے میں بر سر ِپیکار ہیں۔



متعللقہ خبریں