اسرائیل کے غزہ پر حملوں کا سلسلہ جاری

غزہ کی وزارت داخلہ کے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع علاقے سیبالی میں اسرائیلی فوج کی جانب سے العمری مسجد کو مکمل طور پر تباہ کردیا گیا ہے

2053473
اسرائیل کے غزہ پر حملوں کا سلسلہ جاری

اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر حملوں کے 14ویں دن ایک بار پھر ایک مسجد اور چرچ کو نشانہ بنایا ہے۔

غزہ کی وزارت داخلہ کے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع علاقے سیبالی میں اسرائیلی فوج کی جانب سے العمری مسجد کو مکمل طور پر تباہ کردیا گیا ہے۔

بیان میں اس بارے میں معلومات فراہم نہیں کی گئیں کہ آیا اس حملے میں کوئی ہلاک یا زخمی ہوا ہے۔

وزارت نے اعلان کیا کہ اسرائیل نے سینٹ پورفیریس یونانی آرتھوڈوکس چرچ کو بھی نشانہ بنایا، جہاں غزہ میں بے گھر ہونے والے سینکڑوں فلسطینیوں نے پناہ  لیے ہوئے تھے۔

فلسطینی سرکاری ایجنسی WAFA نے اطلاع دی ہے کہ حملے میں بچوں اور خواتین سمیت کم از کم 8 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ہلاک اور زخمی افراد ابھی تک ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور ریسکیو اور ایمبولینس ٹیمیں ان تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے کے نتیجے میں "متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے"، جب کہ سرکاری فلسطینی ایجنسی WAFA نے بتایا کہ حملے میں ایک بچی  ہلاک  ہوگئی ہے۔

حملے میں جہاں تاریخی چرچ کو شدید نقصان پہنچا وہیں چرچ کے قریب واقع ایک عمارت بھی تباہ ہوگئی ہے۔

فلسطین کے زیر صدارت چرچ کے امور کی اعلیٰ کمیٹی کے چیئرمین رمزی حوری نے کہا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں رہنے والوں کے خلاف ’نسل کشی‘ کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔

اپنے تحریری بیان میں حوری نے کہا کہ "اسرائیل کا غزہ میں تاریخی سینٹ پورفیریئس یونانی آرتھوڈوکس چرچ کو نشانہ بنانا جنگی جرم ہے۔

انہوں نے کہا کہ چرچ کو نشانہ بنانا، جس میں تقریباً 500 فلسطینی شہری، مسلمان اور عیسائی رہتے ہیں، اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ اسرائیلی قبضے کا اصل ہدف کمزور شہری ہیں، جن میں بچے، خواتین اور بوڑھے شامل ہیں۔

کمیٹی نے بتایا کہ تاریخی سینٹ پورفیریئس یونانی آرتھوڈوکس چرچ دنیا کا تیسرا قدیم ترین چرچ ہے اور اس کی اصل تعمیر 425 سے شروع ہوئی تھی۔

القدس  کے یونانی آرتھوڈوکس پیٹریارکیٹ نے اس تاریخی چرچ پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کی جہاں غزہ کی پٹی میں بے گھر لوگوں نے پناہ لے رکھی تھی۔

اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں شہریوں پر مشتمل 6 مکانات پر فضائی حملہ کیا ہے۔

غزہ میں داخلی امور کی وزارت نے اطلاع دی ہے کہ خان یونس شہر میں 6 گھروں پر فضائی حملوں میں 9 افراد ہلاک اور 60 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی WAFA نے بتایا کہ حملے میں کم از کم 21 افراد، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں، اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 79 افراد زخمی ہوئے ہیں ۔

حماس کے عسکری ونگ، قسام بریگیڈز نے 7 اکتوبر کو اعلان کیا کہ اس نے اسرائیل پر " طوفانِ  اقصیٰ " کے نام سے بڑا حملہ کیا ہے  اور  غزہ سے اسرائیل کی طرف ہزاروں راکٹ فائر کیے ہیں  اور اس کے  مسلح گروپ علاقے کی بستیوں میں داخل ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے یہ بھی اعلان کیا کہ اس نے جنگی طیاروں سے غزہ کی پٹی کے خلاف آہنی تلواروں کا آپریشن شروع کیا ہے۔

اسرائیلی حملوں میں 3700 سے زائد فلسطینی شہید اور 12 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔



متعللقہ خبریں