اسرائیل: عدالتی اصلاحات کے خلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے 17 ویں ہفتے میں

مظاہرین نے ہاتھوں میں اسرائیلی پرچم اور حکومت کے خلاف تنقیدی بیانات والے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور ایک تواتر سے جمہوریت کے نعرے لگا رہے تھے

1981098
اسرائیل: عدالتی اصلاحات کے خلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے 17 ویں ہفتے میں
israil protesto.jpg
israil protesto1.jpg

اسرائیل میں نیتان یاہو حکومت کی متنازع عدالتی اصلاحات کے خلاف احتجاجی مظاہرے پوری رفتار سے جاری ہیں۔

اسرائیلی شہری گذشتہ 17 ہفتوں سے ہر ہفتے کی شام ملک بھر میں وسیع پیمانے کے احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔

اس ہفتے بھی تل ابیب سمیت مغربی القدس، ہائفہ اور خدیرہ  جیسے شہروں میں ہزاروں اسرائیلیوں نے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی۔

اسرائیل کے سیاسی، بیوروکریسی، فنّی اور کاروباری طبقوں سے بھی اہم ناموں نے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی۔

تل ابیب کی کاپلان شاہراہ پر لگائے گئے اسٹیج  پر مقّررین نے حکومت کی عدالتی اصلاحات کے مقابل جمہوریت پر زور دیا۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں اسرائیلی پرچم اور کولیشن حکومت کے متعصب سیاست دانوں کے خلاف تنقیدی بیانات والے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور ایک تواتر سے جمہوریت کے نعرے لگا رہے تھے۔

اسپین کے وزیر اعظم پیدرو سانچز کی طرف سے احتجاجی مظاہرین کے لئے بھیجے گئے ویڈیو پیغام کو بھی تل ابیب میں لگائے گئے اسٹیج سے نشر کیا گیا۔

واضح رہے کہ سانچز دنیا بھر کی 132 مرکزی بائیں بازو کی پارٹیوں پر مشتمل تنظیم 'سوشلسٹ انٹرنیشنل 'کے سربراہ ہیں اور پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ "بحیثیت سوشلسٹ انٹرنیشنل ہم نے ہمیشہ آزادی، انصاف اور جمہوریت کے لئے جدوجہد کی ہے لیکن جیسا کہ آپ کو بھی معلوم ہے  ان اقدار کی قدر نہیں کی جاتی"۔

اسرائیل کی مرکزی حزب اختلاف پارٹی کے سربراہ  اور سابقہ وزیر اعظم یائر لاپڈ نے بھی کفار سابا پر نشر  کئے گئے خطاب میں کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ کے ججوں کی تعیناتی ناقابل قبول ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیل کے وزیر انصاف یاریف لیون نے 5 جنوری کو عدالتی اصلاحات کا اعلان  کیا تھا۔ یہ  اصلاحات عدالتی اختیار کو محدود کرنے اور اقتدار کی طرف سے ججوں کی تعیناتی جیسی تبدیلیوں پر مبنی ہیں۔

اصلاحات کے خلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے شروع ہونے کے بعد 27 مارچ کو وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو نے اصلاحات کو التوا میں ڈالنے کا اعلان کیا تھا لیکن توقع ہے کہ حکومت ملتوی اصلاحات کو مئی کے مہینے میں دوبارہ اسمبلی میں پیش کرے گی۔



متعللقہ خبریں