اسرائیل: نئی یہودی بستیاں قائم کی جائیں گی، حماس: ہم مزاحمت کریں گے

ہم غیر قانونی یہودی آباد کاروں کو فلسطینی زمین  سے نکالنے کے لئے ہر ممکنہ ذریعے سے دباو ڈالیں گے: اسماعیل ہنیہ

1925229
اسرائیل: نئی یہودی بستیاں قائم کی جائیں گی، حماس: ہم مزاحمت کریں گے

حماس سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ اگر، بنیامین نیتان یاہو کی زیر قیادت، اسرائیلی حکومت نے  غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعداد میں اضافہ کیا توہم اس کا جواب مزاحمت میں شدت کے ساتھ دیں گے۔

نیتان یاہو کے اس اعلان کے بعد کہ اسرائیل حکومت  دریائے اردن کے مغربی کنارے میں یہودی بستیوں میں اضافہ کرے گی، حماس کے لیڈر  ہنیہ نے تحریری بیان جاری کیا ہے۔

ہنیہ نے کہا ہے کہ "اسرائیلی حکام اور حکومت کا، خاص طور پر نیتان یاہو کی قائم کردہ حکومت  کا،سیاسی و فکری رجحان ماحول میں اشتعال پیدا کرنا ہے  لیکن فلسطینی عوام کی ترجیح نئی اسرائیل حکومت  کی ترجیحات کے مقابل مزاحمت اور اتحاد  کو یقینی بنانا ہے"۔

یہودی بستیوں کی توسیعی کاروائیوں کے بارے میں ہنیہ نے کہا ہے کہ "ہم مزاحمت کریں گے اور اس مزاحمت میں شدت پیدا کر کے یہودی بستیوں  کی توسیع کا جواب دیں گے۔ ہم غیر قانونی یہودی آباد کاروں کو فلسطینی زمین  سے نکالنے کے لئے ہر ممکنہ ذریعے سے دباو ڈالیں گے"۔

واضح رہے کہ انتہائی دائیں بازو اور الٹرا آرتھوڈوکس پارٹیوں کے ساتھ کولیشن حکومت بنانے کے بعد نیتان یاہو نے حکومتی منشور کو کل سوشل میڈیا سے شئیر کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ " یہودیوں کو اسرائیل کی پوری زمین پر بلا امتیاز اور بلا تنقید کے آبادکاری حق حاصل ہے۔ ہم دریائے اردن کے مغربی کنارے اور گولان کی پہاڑیوں سمیت صحرائے نجف اور جلیلہ کے علاقے میں یہودی بستیاں قائم کریں  اور قائم شدہ بستیوں کو وسیع کریں گے"۔



متعللقہ خبریں