مہسا امینی کی موت 185 شہریوںکا موجب بن گئی

جان کی بازی ہارنے والے مظاہرین میں سے 19 کی عمریں 18 سال سے کم تھیں

1890918
مہسا امینی کی موت 185 شہریوںکا موجب بن گئی

بتایا گیا ہے کہ ایران میں مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں میں "سیکورٹی فورسز کی مداخلت کے نتیجے میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھنے والوں کی تعداد 185 ہو گئی"۔

ناروے میں قائم ایرانی انسانی حقوق کے ادارے کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی رپورٹ میں ملک میں تقریباً 3 ہفتوں تک جاری رہنے والے مظاہروں کے بارے میں معلومات کو جگہ  دی گئی ہے۔

رپورٹ میں، جس میں 31 میں سے 17 صوبوں کے اعداد و شمار شامل ہیں، کہا گیا ہے کہ سب سے زیادہ جانی نقصان صوبہ سیستان بلوچستان میں ہوا، جہاں سنیوں کی اکثریت ہے۔

اس بات پر زور دیا گیا کہ جان کی بازی ہارنے والے مظاہرین میں سے 19 کی عمریں 18 سال سے کم تھیں۔

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی IRNA نے اعلان کیا ہے  کہ امینی  کی موت کے بعد ملک گیر  احتجاجی  مظاہروں میں 21  حفاظتی اہلکار بھی  اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ  ان واقعات میں ہزاروں کی تعداد میں  شہریوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

 

 

 



متعللقہ خبریں