لبنان، ہولناک دھماکے کے ذمہ داروں کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں پولیس کی شدید مداخلت

شہدا چوک میں یکجا ہونے والے مظاہرین نے 4 اگست کے ہولناک دھماکے  کا ذمہ دار ٹہرائے گئے سیاستدانوں اور حکام کے خلاف احتجاج کیا

1470043
لبنان، ہولناک دھماکے کے ذمہ داروں کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں پولیس کی  شدید مداخلت

لبنانی دارالحکومت بیروت میں کل شام پارلیمنٹ  تک جلوس نکالنے کے خواہاں مظاہرین کے خلاف سیکیورٹی قوتوں نے آنسو گیس  کے ساتھ مداخلت کی۔

دارالحکومت بیروت  کے مرکز میں واقع شہدا چوک میں یکجا ہونے والے مظاہرین نے 4 اگست کے ہولناک دھماکے  کا ذمہ دار ٹہرائے گئے سیاستدانوں اور حکام کے خلاف احتجاج کیا۔

اس چوک کے جوار میں واقع پارلیمنٹ کی عمارت کی جانب پیش قدمی  کرتے ہوئے علاقے میں متعین سیکیورٹی قوتوں پر پتھراؤ کرنے والے مظاہرین  پر پولیس نے آنسو گیس پھینکتے ہوئے انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی۔

دریں اثنا مظاہرین میں شامل ہونے کے لیے چوک شہدا کو جانے والے صدر میشال عون کے داماد اور رکن اسمبلی شامل روکوز   کو مظاہرین کے رد عمل کا سامنا کرنا پڑا جنہوں نے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں پر کسی بھی سیاستدان کو نہیں دیکھنا چاہتے۔

گزشتہ روز بھی دارالحکومت میں یکجا ہونے والے ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین نے  شہر میں زلزلے  کی طرح کا اثر پیدا کرنے والے ہولناک دھماکے کی ذمہ داری  سرکاری حکام پر عائد کرتے ہوئے نعرے بازی کی تھی۔

اس دوران بھی مظاہرین  نے پارلیمنٹ کی جانب پیش قدمی کرنے کی کوشش کی تھی اور پولیس کے ساتھ ہونے والی مد بھیٹر میں ایک اہلکار ہلاک جبکہ 238 افراد زخمی ہو گئے تھے جن میں  سے 70 کا تعلق سیکیورٹی اداروں سے تھا۔  بیس افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا تھا۔



متعللقہ خبریں