الحاق پلان بین الاقوامی قانون کے منافی ہے اور دو حکومتی حل کی بیخ کنی کرتا ہے: ہائیکو ماس

ہم امریکہ کے ساتھ مربوط شکل میں صدر ٹرمپ کے امن پلان کو جاری رکھیں گے، برلن حتمی فیصلے سے پہلے اسرائیل کے حتمی فیصلے کا انتظار کرے: گابی آشقینازی

1433373
الحاق پلان بین الاقوامی قانون کے منافی ہے اور دو حکومتی حل کی بیخ کنی کرتا ہے: ہائیکو ماس

جرمنی کے وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے کہا ہے کہ اسرائیل انتظامیہ کے زیرِ قبضہ دریائے اردن کے مغربی کنارے میں واقع یہودی بستیاں اور وادی اردن کا الحاق پلان بین الاقوامی قانون کے منافی ہے۔

الحاق پلان کے بارے میں تل ابیب انتظامیہ کو متنبہ کرنے کے لئے وزیر خارجہ ماس نے اسرائیل کا دورہ کیا اور اپنے اسرائیلی ہم منصب گابی آشقینازی کے ساتھ ملاقات کی ہے۔

مذاکرات کے بعد دونوں وزراء نے مشترکہ پریس کانفرنس میں ایجنڈے کے سوالات کے جواب دئیے۔

پریس کانفرنس سے خطاب میں ماس نے کہا ہے کہ جرمنی مسئلہ فلسطین۔اسرائیل کے دو حکومتی حل کے حق میں ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ " یورپی یونین کی حیثیت سے ہم الحاق کو بین الاقوامی قانون کے منافی خیال کرتے ہیں"۔

ماس نے اسرائیل کے الحاق پلان پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ مذکورہ پلان کے اطلاق کی صورت میں فلسطین۔اسرائیل مسئلے کے دو حکومتی حل کا امکان ختم ہو سکتا ہے۔

تاہم اسرائیل کے وزیر خارجہ آشقینازی نے دعوی کیا ہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اعلان کردہ نام نہاد مشرق وسطیٰ امن پلان علاقے میں ایک اہم سنگِ میل ثابت ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ "ہم امریکہ کے ساتھ مربوط شکل میں صدر ٹرمپ کے امن پلان کو جاری رکھیں گے۔ ہمیں امید ہے کہ برلن، الحاق پلان کے بارے میں حتمی فیصلہ کرنے سے پہلے اسرائیل کے حتمی فیصلے کا انتظار کرے گا"۔



متعللقہ خبریں