اسرائیل کولیشن حکومت بنانے میں ناکام، تیسرے قبل از وقت انتخابات ناگزیر

اسرائیل میں کولیشن حکومت  کے قیام کے لئے اسمبلی کو دی گئی مہلت ختم ہونے کی وجہ سے ملک میں تیسری دفعہ قبل از وقت انتخابات کروائے جائیں گے

1322095
اسرائیل کولیشن حکومت بنانے میں ناکام، تیسرے قبل از وقت انتخابات ناگزیر

اسرائیل میں کولیشن حکومت  کے قیام کے لئے اسمبلی کو دی گئی مہلت ختم ہونے کی وجہ سے ملک میں تیسری دفعہ قبل از وقت انتخابات کروائے جائیں گے۔

17 ستمبر کے انتخابات کے بعد کولیشن حکومت بنانے میں وزیر اعظم بنیا مین نیتان یاہو اور نیلے۔سفید اتحاد کے چئیر مین بینی گانٹز کی  ناکامی پر اسرائیل کے صدر ریووین رِولین   کی طرف سے اسمبلی کو حکومت بنانے کے لئے دی گئی مہلت بھی بدھ کے دن آدھی رات کے وقت ختم ہو گئی ہے۔

کولیشن بنانے کے لئے کسی نام پر اتفاقِ رائے نہ ہونے کی وجہ سے قانون کی رُو سے اسمبلی خود کار شکل میں تحلیل ہو گئی ہے اور قبل از وقت انتخابات ناگزیر ہو گئے ہیں۔

انتخابات کا زیادہ سے زیادہ 90 دن کے اندر اندر یعنی 10 مارچ تک کروایا جانا ضروری ہے۔  تاہم اس تاریخ کو یہودیوں کا پوریم تہوار   ہونے کی وجہ سے سیاسی پارٹیوں نے انتخابات 2 مارچ 2020 کو کروائے جانے کے لئے کل اسمبلی میں آئینی بِل پیش کیا تھا۔

بِل کو پہلی رائے شماری کے لئے کل اسمبلی میں پیش کیا گیا جس کے لئے رائے شماری میں شریک 91 اسمبلی ممبران  میں سے سب نے  مثبت ووٹ استعمال کیا۔

قانونی شکل اختیار کرنے کے لئے بِل کا  مزید دو رائے شماریوں  سے گزرنا ضروری ہے۔

بِل منظور نہ ہونے کی صورت میں اسرائیل کے رائے دہندگان 10 مارچ پوریم تہوار کے موقع پر ووٹ ڈالنے پر مجبور ہوں گے۔

واضح رہے کہ اسرائیل میں 9 اپریل اور 17 ستمبر کے 2 قبل از وقت انتخابات کے باوجود کولیشن حکومت قائم نہیں ہو سکی۔

اعتماد کا ووٹ حاصل کر سکنے کے لئے  کولیشن حکومت کا، 120 نشستوں پر مشتمل اسمبلی سے 61 اسمبلی ممبران کا تعاون حاصل کرنا ضروری ہے۔



متعللقہ خبریں