ایران کشیدگی یا پھر جنگ چھیڑنےو الا فریق نہیں بنے گا، ایرانی صدر

ویزے کے حصول  میں آسانیاں لائے جانے پر مبنی  معاہدہ دونوں ممالک کے عوام کے لیے  ایک خوش آئندہ عمل ہوگا

1240569
ایران کشیدگی یا پھر جنگ چھیڑنےو الا فریق نہیں بنے گا، ایرانی صدر

ایرانی  صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ ان  کا ملک کسی بھی صورت کشیدگی یا پھر جنگ چھیڑنے والا فریق نہیں بنے گا۔

ایرانی ایوان ِ صدر سے جاری کردہ تحریری بیان کے مطابق دارالحکومت تہران  کا  غیر متوقع دورہ کرنے والے عراقی وزیر اعظم عادل عبدل المہدی  سے ملاقات میں صدر روحانی نے ایجنڈے کے معاملات پر اپنے جائزے پیش کیے۔

علاقائی مسائل  کو ہمسایہ ممالک اور خطے کے دیگر ممالک کے مابین  ڈائیلاگ اور مذاکرات کے ذریعے حل کیے جانے کی ضرورت دینے والے روحانی  نے بتایا کہ "ایران خطے میں یا پھر کسی دوسرے ملک کے ساتھ تناؤ میں اضافے کے حق میں نہیں اور یہ نہ ہی کشیدگی یا پھر جنگ  میں پہل کرنا والا فریق بنے گا۔"

خطے میں  حسب خواہش پائدار امن و سلامتی کے تا حال قائم نہ کیے جا سکنے کی جانب اشارہ دینے والے روحانی  کا کہنا  تھا کہ بغداد اور تہران  کے درمیان تمام تر شعبوں میں تعاون کا فروغ اس سلسلے  میں مثبت اثرات مرتب کرے گا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ایران۔عراق تعلقات  کے فروغ کے حوالے سے حالیہ برسوں میں مؤثر اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔

ایرانی صدر نے بتایا کہ ویزے کے حصول  میں آسانیاں لائے جانے پر مبنی  معاہدہ دونوں ممالک کے عوام کے لیے  ایک خوش آئندہ عمل ہوگا۔

عراقی وزیر اعظم عبدل المہدی نے بھی اس موقع پر کہا کہ دونوں ملکوں کے عوام کے مفادات میں ہونے والے معاہدوں  پر عمل درآمد کی  درخواست کی۔

انہوں نے بتایا کہ "عراق کسی بھی صورت ایران مخالف پابندیوں کا ایک حصہ نہیں بنے گا، ایران و عراق ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، مشترکہ سرحدوں کا تحفظ کرنے کے لیے ہمیں مل جل کر کوششیں صرف کرنی ہوں گی۔



متعللقہ خبریں