ایران: خود کش بم حملے میں 27 فوجی ہلاک، 13 زخمی

ایران میں پاسداران انقلاب اسلامی فورسز سے منسلک بارڈر سکیورٹی اہلکاروں کی بس پر خود کش بم حملے میں 27 فوجی ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے

1144935
ایران: خود کش بم حملے میں 27 فوجی ہلاک، 13 زخمی

ایران میں پاسداران انقلاب اسلامی فورسز سے منسلک بارڈر سکیورٹی اہلکاروں کی بس پر خود کش بم حملے میں 27 فوجی ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے ہیں۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل کے مطابق صوبہ سیستان ۔بلوچستان  کی زاہدان۔ ہاش  شاہراہ  پر پاسداران انقلاب اسلامی فورسز  کے اہلکاروں  کی بس کو ہدف بنا کر خود کش حملہ کیا گیا۔

فوج کی طرف سے حملے کے بارے میں جاری کردہ بیان  کے مطابق حملے میں پاسداران انقلاب اسلامی بّری فورسز   کے قدس  ہیڈ کوارٹر سے منسلک بارڈر سکیورٹی اہلکاروں کی بس کو ہدف بنایا گیا ہے۔ حملے میں 27 فوجی ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے ہیں۔

بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ حملہ اسرائیل اور امپیریلسٹ  قوتوں کے تعاون سے کیا گیا ہے۔

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی IRNA کے مطابق حملے میں 20 فوجی ہلاک اور 20 زخمی ہوئے ہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی  نے علاقائی ممالک کو سیستان۔بلوچستان   کی انقلاب اسلامی بارڈر فورس پر حملے کا  قصوروار ٹھہرایا ہے۔

حملے کے بارے میں جاری کردہ تحریری بیان میں قاسمی نے کہا ہے کہ ایرانی عوام کی اولاد اس حملے کا انتقام ضرور لے گی۔

خود کش حملے  کی ذمہ داری "جیش العدل" نامی تنظیم نے قبول کر لی ہے اور جاری کردہ بیان میں دعوی کیا ہے کہ حملے کے وقت بس میں 40 فوجی موجود تھے جو سارے کے سارے ہلاک ہو گئے ہیں۔

تنظیم کے بیان کے بعد ایرانی حکام کی طرف سے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

ایران کے وزیر خارجہ جاوید ظریف نے اپنے ٹویٹر پیج سے جاری کردہ بیان میں امریکی حمایت کے حامل دہشت گرد گروپوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'وارساو سرکس' کے دن ایران میں حملہ ہونا کیا محض ایک اتفاق ہے؟ خاص  طور پر  ایسے وقت میں کہ جب انہی دہشت گرد وں کے حامی وارساو کی گلیوں میں جشن منا رہے ہیں اور جعلی ٹویٹر صفحات سے اس جشن کی حمایت کر رہے ہیں؟ جو چیز دکھائی دے رہی ہے وہ یہ کہ امریکہ ہمیشہ سے ایک ہی جیسی غلطی کر   رہا ہے لیکن مختلف نتائج حاصل ہونے کی امید لگائے بیٹھا ہے"۔

واضح رہے کہ پولینڈ کے شہر وارساو میں امریکہ کی زیر قیادت مشرق وسطیٰ کے موضوع پر کانفرنس کا انعقاد ہو رہا ہے جس میں   ایران کی علاقائی کاروائیوں  پر بات چیت کی جا رہی ہے۔

ایران نے اس کانفرنس پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ کانفرنس میں اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو شریک ہیں جبکہ امریکہ کی نمائندگی نائب صدر مائیک پینس اور وزیر خارجہ مائیک پومپیو کر رہے ہیں۔

کانفرنس میں متعدد یورپی ممالک  شامل ہیں۔  فرانس اور جرمنی بھی وزراء کی سطح پر کانفرنس میں شریک ہیں۔



متعللقہ خبریں