امریکہ: موصل کے فوجی اڈوں میں امریکی فوجیوں کی تعیناتی کی خبریں بے بنیاد ہیں

بعض پیشہ وارانہ مہارت سے نابلد انٹر نیٹ سائٹوں کی طرف سے امریکی فوجیوں کے موصل کی فوجی بیسوں سے ہشدی شابی اور وزارت داخلہ فورسز کو نکال کر یہاں اپنے فوجیوں کو متعین کرنے سے متعلق نشر کی گئی خبریں غیر حقیقی ہیں: سکیورٹی پریس مرکز

1124609
امریکہ: موصل کے فوجی اڈوں میں امریکی فوجیوں کی تعیناتی کی خبریں بے بنیاد ہیں

امریکہ نے، امریکی فوجیوں کے، ہشدی شابی  اور عراق کی وزارت داخلہ سے منسلک فورسز کو موصل کے فوجی اڈوں سے نکال کر امریکی فوجیوں کو مذکورہ اڈوں میں متعین کرنے سے متعلق خبروں کی تردید کی ہے۔

عراق کی وزارت داخلہ سے منسلک سکیورٹی پریس مرکز  کی طرف سے جاری کردہ تحریری بیان میں "ذرائع ابلاغ کی بعض پیشہ وارانہ مہارت سے نابلد انٹر نیٹ سائٹوں کی طرف سے امریکی فوجیوں کے موصل کی فوجی بیسوں سے ہشدی شابی اور وزارت داخلہ فورسز کو نکال کر یہاں اپنے فوجیوں کو متعین کرنے سے متعلق فراہم کی گئی معلومات کو غیر حقیقی اور ارادی حرکت قرار دیا  گیا ہے۔

بیان میں بعض انٹر نیٹ سائٹس کے مرکز توجہ بننے اور مشہور ہونے کے لئے غیر حقیقی معلومات پھیلانے کا ذکر کیا گیا ہے اور ذرائع ابلاغ اور شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ غیر سرکاری معلومات پر اعتبار نہ کیا جائے۔

عراق کے وزیر اعظم عادل عبدالمہدی نے گذشتہ ہفتے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ ملک میں کوئی ایسا فوجی اڈہ نہیں ہے کہ جو صرف امریکیوں کے زیر استعمال ہو۔

واضح رہے کہ صدام حسین انتظامیہ کا تختہ الٹنے کے لئے امریکی فوجیوں نے مارچ 2003 میں عراق پر قبضہ کیا اور ملک میں امریکہ کے 9 فوجی اڈے ہیں۔

اگرچہ امریکہ 2011 میں عراق سے نکل گیا تھا لیکن اس کے باوجود مذکورہ فوجی اڈوں سے اس نے ملک میں اپنی موجودگی کو تقویت دی اور اس وقت ملک میں تقریباً 5 ہزار  امریکی فوجی موجود ہیں۔



متعللقہ خبریں