امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو عراق کے ہنگامی دورے پر

ہم عراق کی تعمیر نو اور خاص طور پر دہشت گرد تنظیم داعش سے رہا کروائے گئے علاقوں کی تعمیر میں کردار ادا کرنے اور  سرمایہ کاری کرنے  کے لئے تیار ہیں: مائیک پومپیو

1122686
امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو عراق کے ہنگامی دورے پر

امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے عراق کا ہنگامی دورہ کیا۔

بغداد انٹرنیشنل ائیر پورٹ پہنچنے پر عراق کے  اسمبلی اسپیکر  محمد الحلبوسی نے ان کا خیر مقدم کیا۔

پومپیو نے سب سے پہلے بغداد میں صدر برہم صالح اور وزیر اعظم عادل عبدالمہدی کے ساتھ  ملاقات کی۔

صدارتی دفتر سے جاری کردہ بیان کے مطابق صالح اور پومپیو کے درمیان سلام پیلس میں بند کمرے کی ملاقات ہوئی جس میں علاقے کی سیاسی صورتحال اور سلامتی سے متعلق پیش رفتوں پر بات چیت کی گئی۔

مذاکرات میں صالح نے امن اور سلامتی کے قیام کے لئے کشیدگی کو کم کرنے اور عدم استحکام کے خاتمے کے لئے تمام فریقین کے درمیان تعمیری ڈائیلاگ کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ تعصب اور دہشت گردی کو ختم کرنے کے لئے علاقائی و بین الاقوامی تعاون میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔

صدر صالح نے ،عراق کی قومی خود مختاری کے احترام کی بنیاد پر اتحادی اور دوست ممالک  کے ساتھ، متوازن تعلقات کے قیام کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

پومپیو نے بھی کہا ہے کہ امریکہ عراق کو سیاست، سکیورٹی اور اقتصادیات کے شعبوں میں ایک اہم اور اسٹریٹجک اتحادی سمجھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عراق کی تعمیر نو اور خاص طور پر دہشت گرد تنظیم داعش سے رہا کروائے گئے علاقوں کی تعمیر میں کردار ادا کرنے اور  سرمایہ کاری کرنے  کے لئے تیار ہیں۔

صدر صالح کے بعد  پومپیو نے عراق کے وزیر اعظم عبدالمہدی کے ساتھ ملاقات کی۔

امریکہ کی وزارت خارجہ سے جاری کردہ بیان کے مطابق مذاکرات میں پومپیو نے کہا ہے کہ امریکہ عراق کی زمینی سالمیت  اور خود مختاری کو اہمیت دیتا ہے۔

انہوں نے عراق میں استحکام، سلامتی اور ترقی کے معاملے میں نئی حکومت کے ساتھ بھی تعاون جاری رکھنے  کے عزم کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم عبدالمہدی کے ساتھ شام میں داعش کے خلاف جدوجہد کے موضوع پر بات چیت میں پومپیو نے کہا  ہے کہ علاقے سے داعش کی مکمل صفائی کے موضوع پر بھی  ہم تعاون  کو جاری رکھیں گے۔

واضح رہے کہ عراق، مائیک پومپیو کے دورہ مشرق وسطی کے 8 روزہ  پروگرام میں شامل نہیں تھا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 26 دسمبر  کو العنبر کی عین العرب فوجی بیس کا دورہ کرنے اور عراقی حکام کے ساتھ ملاقات کئے بغیر واپس لوٹنے  کے بعد  پیش کئے جانے والے ردعمل  کے نتیجے میں کیا گیا یہ دورہ مرکز توجہ بنا ہے۔



متعللقہ خبریں