آسٹریلیا کے مغربی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے پرعالمی ردعمل

ذکورہ فیصلہ کھلے بندوں اسرائیل کی حمایت اور غیر ذمہ داری  پر مبنی ہے۔ اس فیصلے سے قابض اسرائیلی جارحیت کی حمایت کی جا رہی ہے: عرب لیگ

1107839
آسٹریلیا کے مغربی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے پرعالمی  ردعمل

آسٹریلیا کے وزیر اعظم سکاٹ موریسن  نے مغربی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

موریسن نے کہا ہے کہ دو حکومتی حل پر مبنی نتیجہ سامنے آنے کے بعد ہم مشرقی بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کریں گے اور اس وقت تک ہم اپنے سفارت خانے کو تل ابیب سے مغربی بیت المقدس منتقل نہیں کریں گے۔

آسٹریلیا کے اس اسکینڈل فیصلے کے خلاف اوپر تلے ردعمل کے مظاہرے کئے گئے ہیں۔

فلسطین کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا ہے کہ " یہ ،اقوام متحدہ کے فصلوں کی کُلّی  خلاف ورزی ہے"۔

فلسطین کے ہیڈ نگوشیئیٹر صائب اریقات نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "آسٹریلیا کی حکومت نے دو حکومتی حل کے لئے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ مذکورہ فیصلہ داخلی سیاسی جوڑ توڑ کا نتیجہ ہے"۔

عرب لیگ نے بھی فیصلے کو رد کیا ہے اور جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ  "مذکورہ فیصلہ کھلے بندوں اسرائیل کی حمایت اور غیر ذمہ داری  پر مبنی ہے۔ اس فیصلے سے قابض اسرائیلی جارحیت کی حمایت کی جا رہی ہے"۔

اردن نے بھی فیصلے کی مذمت کی ہے اور وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ "آسٹریلیا کا یہ فیصلہ کھلے بندوں اسرائیل کے قبضے کو مضبوط بنانے  اورجامع امن کی جڑیں کاٹنے  کی خواہش مند پالیسی  کے حق میں ہے"۔

تاہم بحرین کے وزیر خارجہ خالد بن احمد الخلیفہ نے اپنے ٹویٹر پیج سے آسٹریلیا کے فیصلے کی حمایت کی ہے اور عرب لیگ کے ردعمل پر تنقید کی ہے۔

اس کے جواب میں سوشل میڈیا صارفین نے الخلیفہ کو اہانت کا قصور وار ٹھہرایا ہے اور کہا ہے کہ "آپ صیہونی قانون کا دفاع کر رہے ہیں"۔

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں متحدہ عرب امارات  سمیت خلیجی ممالک کی اسرائیل سے قربت مرکز توجہ بن رہی ہے۔

امریکہ کے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد گوئٹے مالا اور پیراگوئے نے بھی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔



متعللقہ خبریں