ٹرمپ نے فلسطین کے لیے 200 ملین ڈالر کی امداد کو منسوخ کر دیا
ٹرمپ انتظامیہ کے القدس کے حوالے سے فیصلے کے بعد اب اس اقدام سے امریکہ۔فلسطین تعلقات کو مزید نقصان پہنچنے کا تبصرہ کیا گیا ہے
امریکی انتظامیہ نے اطلاع دی ہے کہ فلسطین کو فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کردہ 200 ملین ڈالر کی مالی امداد کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پر کسی دوسرے مقصد کے لیے استعمال کیا جائیگا۔
امریکی وزارت خارجہ نے ایک اعلی سطحی افسر کے حوالے سے ایک تحریری اعلان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ دریائے اُردن کے مغربی کنارے کے لیے استعمال کی جانے والی اس مالی امداد پر از سر نو نظرِ ثانی کی گئی ہے۔
امریکہ اور فلسطین کے درمیان مشرق وسطی امن محور پر تناؤ میں اضافہ ہونے والے ان ایام میں سامنے آنے والے اس اعلان میں کہا گیا ہے کہ" نظرِ ثانی کے نتیجے میں دریائے اردن کے مغربی کنارے اورغزہ میں استعمال کیے جانے کی منصوبہ بندی کردہ 200 ملین ڈالر سے زائد کے اقتصادی فنڈ کو اب صدرِ امریکہ کے احکامات کے بعد کسی دوسرے مقام پر بروئے کار لایا جائیگا۔
ٹرمپ انتظامیہ کے القدس کے حوالے سے فیصلے کے بعد اب اس اقدام سے امریکہ۔فلسطین تعلقات کو مزید نقصان پہنچنے کا تبصرہ کیا گیا ہے۔
کہا گیا ہے کہ القدس فیصلے کے بعد امریکی انتظامیہ کا مشرق وسطی سلسلہ امن میں ثالثی کا کردار مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے۔