شام میں دس روز کے دوران 85 عام شہری ہلاک ہوئے: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے مندوب برائے انسانی حقوق شہزادہ زید بن رعد الحسین کے مطابق مشرقی الغوطہ میں اسد نواز فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 10روزمیں 85 عام شہری مارے گئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں
اقوام متحدہ کے مندوب برائے انسانی حقوق شہزادہ زید بن رعد الحسین نے گزشتہ روز ایک بیان میں بتایا کہ شام میں دمشق کےقریب مشرقی الغوطہ میں اسد نواز فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 10 روزمیں 85 عام شہری مارے گئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
ایک بیان میں اقوام متحدہ کے مندوب نے کہا کہ شامی عوام کی مصیبتیں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہیں اور اس وقت مشرقی الغوطہ میں چار لاکھ افراد اسد حکومت کے خوفناک محاصرے میں ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ اسدی فوج اور اس کی معاون ملیشیا مشرقی الغوطہ میں دن رات فضائی اور زمینی حملے کررہی ہےجس کے نتیجے میں وہاں پرانسانی المیہ رونما ہونے کا اندیشہ ہے۔
مندوب نے مشرقی الغوطہ میں بمباری کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکرتے ہوئے اسدی فوج کی غیرانسانی سرگرمیوں کی مذمت کی۔
رعد الحسین کا کہنا تھا کہ محصور اور نہتے شہریوں پر تباہ کن بمباری کرنے والے بنیادی انسانی حقوق اور انسانی اقدارواصولوں کی توہین کررہےہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 31 دسمبر کے بعد کی گئی بمباری میں دمشق کےقریب 21 خواتین اور 30 بچوں سمیت 85عام شہری جاں بحق ہوچکے ہیں۔