اسرائیلی فوج نےالخلیل شہر میں فلسطینیوں کے تین گھروں کو منہدم کر دیا
اسرائیلی قوتوں نےمقبوضہ دریائے اردن کے مغربی علاقے کے شہر الخلیل میں فلسطینیوں کے تین گھروں کو رجسٹری کے بغیر تعمیر کرنے اور سی علاقے میں واقع ہونےکے جواز میں منہدم کر دیا ہے ۔
اسرائیلی قوتوں نےمقبوضہ دریائے اردن کے مغربی علاقے کے شہر الخلیل میں فلسطینیوں کے تین گھروں کو رجسٹری کے بغیر تعمیر کرنے اور سی علاقے میں واقع ہونےکے جواز میں منہدم کر دیا ہے ۔
الخلیل کے علاقےمسافر یاٹا میں واقع ان گھروں کو خالی کروانے کے بعد بلڈوزروں کیساتھ منہدم کر دیا گیا ۔
اسرائیل اور فلسطینی انتظامیہ کے درمیان 1995 میں ہونے والے دوسرے اوسلو معاہدے کی رو سے دریائے اردن کے مغربی علاقے کو اے ،بی اور سی علاقے میں تقسیم کر دیا گیا ہے ۔ اے علاقے کے 18 فیصد حصے کے انتظامی اور سلامتی کے کنٹرول اور بی علاقے کے 21 فیصد حصے کے انتظامی کنٹرول کو فلسطین کے حوالے اور سلامتی کو اسرائیل کے حوالے کیا گیا ہے جبکہ سی علاقے کے انتظامی اور سلامتی کے کنٹرول کو اسرائیل کے حوالے کیا گیا ہے ۔ اسرائیل اس علاقے میں تعمیرات کی ہر گز اجازت نہیں دیتا ہے ۔
اسرائیل کے زیر کنٹرول مشرقی القدس علاقے میں دو لاکھ اور دریائے اردن کے مغربی علاقے میں چار لاکھ یہودی بستیوں موجود ہیں جنھیں عالمی برادری غیر قانونی قرار دیتی ہے ۔