اسرائیل کی شرعی عدالت میں پہلی مسلمان خاتون  کی بطور جج تقرری

اسرائیل کی شرعی عدالت میں پہلی بار ایک مسلمان عرب خاتون حنا خطیب کو جج مقرر کردیا گیا ہے۔

720987
اسرائیل کی شرعی عدالت میں پہلی مسلمان خاتون  کی بطور جج تقرری

اسرائیل کی شرعی عدالت میں پہلی بار ایک مسلمان عرب خاتون حنا خطیب کو جج مقرر کردیا گیا ہے۔

یہ تقرری ججوں کی ایک کمیٹی کی جانب سے سفارشات کی روشنی میں کی گئی ہے جبکہ اسرائیلی وزیر انصاف ایلیت شاکید کے مطابق ملک کی تاریخ میں پہلی بار ایک مسلمان عرب خاتون کو جج مقرر کیا گیا ہے جو اسرائیل میں مقیم مسلمانوں کے اسلامی شرعی مقدمات کے فیصلے کریں گی۔

حنا خطیب ایک پیشہ ور خاتون وکیل ہیں جو گزشتہ 17 سال سے اسرائیل میں وکالت کر رہی ہیں اور وہ شمالی الخلیل کے قصبے طمرہ میں خانگی امور سے متعلق اسلامی قوانین کی ماہر سمجھی جاتی ہیں۔ وہ شادی شدہ ہیں اور ان کے چار بچے ہیں۔

 اس وقت اسرائیل میں 9 اسلامی شرعی عدالتیں قائم ہیں جن میں 18 جج تعینات ہیں جبکہ دیگر مذاہب کی کوئی خاتون جج موجود نہیں۔ اپنی تقرری کے 14 دن بعد جسٹس حنا خطیب اسرائیلی صدر رؤوف ریفلین کی موجودگی میں حلف اٹھائیں گی۔ اس سے پہلے 2015 میں فلسطینی اتھارٹی نے پہلی بار شریعت کورٹ میں دو خواتین ججوں کی تقرری کی تھی۔



متعللقہ خبریں