گزشتہ 16 برسوں میں اسرائیل نے 2 ہزار فلسطینی بچوں کا قتل کیا ہے، رپورٹ
رپورٹ میں اعلان کیا گیا ہے کہ بچوں کا قتل دریائے اُردن کے مغربی کنارے ، القدس اور غزہ کی پٹی کے علاقوں میں گزشتہ 16 برسوں کے دورانیہ میں کیا گیا
بین الاقوامی تحفظاتی تحریک برائے اطفال نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ 16 برسوں میں اسرائیلی فوج اور یہودی شہریوں نے 2 ہزار 12 فلسطینی بچوں کا قتل کیا ہے۔
بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق حقوق اطفال کے دفاع کے زیر مقصد سن 1979 سے ابتک سر گرم عمل بین الاقوامی تحفظاتی تحریک برائے اطفال نے اپنی تازہ رپورٹ میں فلسطینی بچوں کے حوالے سے دردناک حقائق کو آشکار کیا ہے۔
رپورٹ میں اعلان کیا گیا ہے کہ بچوں کا قتل دریائے اُردن کے مغربی کنارے ، القدس اور غزہ کی پٹی کے علاقوں میں گزشتہ 16 برسوں کے دورانیہ میں کیا گیا۔
اس جانب بھی توجہ مبذول کرائی گئی ہے کہ اسرائیل نے بچوں کے والدین اور لواحقین کو سزا دینے کے لیے بچون کی میتوں کو ان کے حوالے بھی نہیں کیا۔
اعلامیہ کے مطابق خصوصی مراعات کی پالیسیوں کے تحت بچوں کے قاتلوں کے خلاف عدالتی کاروائی بھی نہیں کی گئی۔
ادارے نے اسرائیلی انتظامیہ سے فلسطین کے محاصرے اور بچوں کے قتل کی پالیسیوں سے باز آنے کی اپیل کی ہے۔