فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اتفاق رائے کے ساتھ منظور کر لیا گیا
شام میں تشدد کے خاتمے اور سیاسی مذاکرات میں تیزی لانے کے لئے ترکی اور روس کی کوششوں کے ساتھ تعاون کا فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اتفاق رائے کے ساتھ منظور کر لیا گیا
شام میں تشدد کے خاتمے اور سیاسی مذاکرات میں تیزی لانے کے لئے ترکی اور روس کی کوششوں کے ساتھ تعاون کا فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اتفاق رائے کے ساتھ منظور کر لیا گیا ہے۔
فیصلے میں، ملک بھر میں "فوری اور بلا رکاوٹ " انسانی امداد پہنچانے اور رواں سال کے آخر تک انتظامیہ اور مخالفین کے درمیان قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں اقوام متحدہ کی فراہم کردہ سہولت میں مذاکرات کے آغاز کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
روس کے اقوام متحدہ کے لئے مستقل نمائندے وٹالی چُرکن نے رائے شماری کے بعد اپنے خطاب میں ترکی اور روس کی ضامنت میں شام میں فائر بندی کےساتھ تعاون پر مبنی فیصلے کی تیاری میں اہم کردار ادا کرنے پر ترکی کا شکریہ ادا کیا ہے۔
چُرکن نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کا روس اور ترکی کی کوششوں کے ساتھ تعاون کرنا نہایت اہمیت کا حامل ہے۔
سال 216 کے نہایت مشکل سال ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے چُرکن نے کہا کہ چند فوائد حاصل کرنے کی بجائے مشترکہ اہداف پر توجہ مبذول کی جائے تو اہم فیصلے کئے جا سکیں گے۔
دوسری طرف ترکی اور روس کی طرف سے مشترکہ شکل میں پیش کردہ فائر بندی کے فیصلے کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظوری سے فوراً بعد شام میں 2 خودکش حملے کئے گئے۔
ساحلی شہر تارتوس میں سکیورٹی اہلکاروں کی طرف سے خود کش حملہ آروں کو روکے جانے پر حملہ آوروں نے اپنے جسموں سے بندھے بم اڑا دئیے۔
حملے میں دو سکیورٹی اہلکار ہلاک اور شہریوں سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔