عراقی فوجیون کی موصل کو آزاکروانے کے لیے پیشقدمی جاری
عراقی کمانڈرز کے مطابق اس علاقے سے شہریوں کو ڈھال بنا کر شدت پسند پہلے ہی بڑی تعداد میں نکل چکے ہیں، لیکن امریکی زیرقیادت اتحاد کی فضائی کارروائی کی وجہ سے شہریوں کوزبردستی اپنے ساتھ لے جانے کا منصوبہ متاثر ہوا اور بہت سے شہری ان کے چنگل سے بچ نکلنے تھے
عراق کے شہر موصل کو دہشت گرد تنظیم داعش کے پنچے سے چھڑانے کے لیے جاری فوجی آپریشن کے دائرہ کار میں عراقی فوج شہر کے مرکزی علاقے کے مشرق میں واقع گیوکچے لی محلے داخل ہوگئی ہے۔
عراقی فوجی شہر کے مرکزی علاقے سے ایک کلو میٹر دور واقع اس علاقے میں بکتر بند گاڑیوں سے داخل ہوئی ہے۔
عراقی کمانڈرز کے مطابق اس علاقے سے شہریوں کو ڈھال بنا کر شدت پسند پہلے ہی بڑی تعداد میں نکل چکے ہیں، لیکن امریکی زیر قیادت اتحاد کی فضائی کارروائی کی وجہ سے شہریوں کو زبردستی اپنے ساتھ لے جانے کا منصوبہ متاثر ہوا اور بہت سے شہری ان کے چنگل سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے۔
موصل کو آزاد کروانے کے لیے لڑائی گزشتہ ہفتے شروع کی گئی تھی اور جنوب کی سمت سے اس طرف بڑھنے والی فورسز اب بھی شہر سے 35 کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں لیکن دیگر سمتوں میں شہر کے قریب لڑائی جاری ہے۔
اس لڑائی میں عراقی فورسز کے علاوہ کرد پیش مرگہ اور مقامی شیعہ ملیشیا بھی شامل ہیں جنہیں امریکہ کی زیر قیادت اتحاد کی فضائی معاونت بھی حاصل ہے۔
ادھر ہفتہ کو ہی اس لڑائی میں شامل شیعہ ملیشیا نے موصل کے مغرب میں داعش کے خلاف ایک حملہ کیا لیکن اس کا کہنا ہے کہ وہ سنی اکثریتی آبادی والے شہر میں داخل نہیں ہوگی۔
متعللقہ خبریں
لبنان پر اسرائیلی فضائی حملہ، 6 افراد زخمی
حملے کے بعد علاقے میں بعض مکانات اور گاڑیاں ناقابل استعمال حالت میں آ گئے ہیں