حلب میں فائر بندی کی خلاف ورزی جنگی جرائم کے زمرے میں
"حلب کو انسانی امداد کی ترسیل کی عجلت" کے حوالے سے ایک مشترکہ تحریری اعلامیہ جاری کیا گیا ہے
یورپی یونین نے اطلاع دی ہے کہ شامی شہر حلب کو انسانی امدادی سامان کی ترسیل کے لیے فائر بندی کے قیام کے مطالبے کے وقت قصدی طور پر شہریوں کو ہدف بنانے والے حملوں کو جنگی جرائم کے زمرے میں لیا جا سکتا ہے۔
یورپی یونین خارجہ تعلقات و سلامتی پالیسیوں کی نمائندہ اعلی فریڈریکا موغارینی اور یورپی یونین کمیشن کے انسانی امداد و بحرانی امور کے ذمہ دار رکن کرستوس سٹائی لیاندس نے "حلب کو انسانی امداد کی ترسیل کی عجلت" کے حوالے سے ایک مشترکہ تحریری اعلامیہ جاری کیا ہے۔
اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ روس کی جانب سے حلب میں اعلان کردہ فائر بندی کے خاتمے کے بعد یورپی یونین ، اقوام متحدہ اور انسانی امدادی تنظیموں کی کوششوں کے باوجود زخمی شہریوں کی نقل مکانی اور عوام کو امداد کی ترسیل پر مبنی کوئی معاہدہ طے نا پا سکا ہے۔
ہنگامی طور پر امداد کے احتیاج مند ہزاروں افراد ہونے پر زور دینے والے اعلامیہ میں زخمیوں کے علاج معالجہ اور انسانی امدادی سامان کی رسد کو ممکن بنائے جانے پر زور دیا گیا ہے۔